کوئٹہ (آن لائن) بلوچستان حکومت نے بلدیاتی انتخابات میں شفافیت کے تاثر کی تقویت کیلئے یورپی یونین الیکشن جائزہ مشن سمیت تمام بین الاقوامی اداروں کو الیکشن کے عمل کی مانیٹرنگ اور سیکورٹی کی فراہمی کیلئے آمادگی ظاہر کردی واضح رہے کہ الیکشن 2013میں سیکورٹی خدشات کی بناء پر الیکشن جائزہ مشن نے بلوچستان آنے سے انکار کردیا تھا صوبائی حکومت بلوچستان میں پرامن اورصاف وشفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے پر عزم ہے اور الیکشن کے عمل میں عوام کی اعتماد سازی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے خود احتسابی کیلئے الیکشن کے حوالے سے اچھی ساخت کی جائزہ مشن کو بلوچستان کے تمام اضلاع مکمل سیکورٹی فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں الیکشن کے انعقاد کیلئے تمام اتنظامات مکمل کرلئے گئے ہیں 55ہزار اہلکار جن میں پولیس، لیویز، فرنٹیئر کور، بلوچستان کانسٹیبلری اور فوج شامل ہیں الیکشن ڈیوٹی سرانجام دینگے یہ بات ہوم سیکرٹری بلوچستان اسد گیلانی ،صوبائی الیکشن کمشنر سید سلطان بایزید اور سیکرٹری لیبر گورنمنٹ کاظم نیاز نے جمعرات کو محکمہ تعلقات عامہ کے دفتر کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان کے میڈیا ایڈوائزر جان محمد بلیدی ،ڈائریکٹرجنرل تعلقات عامہ نور خان محمد حسنی اور ڈائریکٹر نورکھیتران بھی موجود تھے ہوم سیکرٹری نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات عام انتخابات سے زیادہ مشکل اورحساس ہیں عام انتخابات میں صرف65حلقوں میں انتخابات ہورہے تھے مگر بلدیاتی انتخابات میں 7ہزار سے زائد امیدوار میدان میں ہیں انکے درمیان مقابلہ ہوگا تربت سمیت بہت سے اضلاع جن میں قلعہ سیف اللہ،کچھی ٗپنجگورر ،سمیت کئی علاقے حساس ہیں وہاں پر امن و امان برقرار رکھنے کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ صرف بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہورہے ہیں اورانتخابات پر تینوں صوبوں کی نظریں لگی ہوئی ہیں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہورہے ہیں اور تمام سیاسی جماعتیں انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں میئر کی ایک ،میونسپل کی 4پوسٹیں ہیں ان پر مقابلہ ہوگا پہلا مرحلہ 7دسمبر کو پورا ہوجائے گا اسکے بعد دوسرا مرحلہ شروع ہوگا جس میں الیکشن ہونگے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں رجسٹرڈووٹوں کی تعداد1.1بلین ہے 12ہزار پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ مختلف علاقوں میں دھمکیاں بھی مل رہی ہیں مگر ہم الیکشن ہر صورت میں کرائیں گے یہ حکومت کا وژن ہے انہوں نے کہا کہ آواران ،ماشکیل میں الیکشن نہیں ہوئے اور زیادہ تر لوگ بلامقابلہ منتخب ہوگئے ہیں 7دسمبر کے بعد جو نشستیں خالی رہ جائیں گی ان پر ضمنی الیکشن کرایا جائے گا انہوں نے کہا کہ الیکشن میں پولیس کی نفری 19500،فرنٹیر کور کے 16300، بلوچستان کانسٹیبلری 2000، لیویز 11200اور آرمی کے 5500اہلکار تعینات ہونگے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سوائے دو واقعات ایک خضدار اورایک پسنی میں ہوا تھا جہاں پرنامعلوم افراد نے الیکشن کمیشن کے دفتر کو آگ لگائی تھی انہوں نے کہا کہ اس دفعہ تمام سیاسی جماعتیں میدان میں موجود ہیں اس لئے سب کی کوشش ہے کہ انکے امیدوار کامیاب ہوں ہم بالکل غیر جانبدار ہونگے عوام اور سیاسی پارٹیاں خود فیصلہ کریں گی کہ انکو کس نے کامیاب کرانا ہے صوبائی الیکشن کمشنر سید سلطان بایزید نے کہا کہ چیف سیکرٹری نے آزادانہ ،منصفانہ الیکشن کرانے کیلئے جو ٹاسک ہمیں دیا ہے اس پر پورا اتریں گے انہوں نے کہا کہ تقریباً7200ہزارامیدوا ر میدان میں موجود ہیں ان میں سے بعض بلامقابلہ منتخب ہوگئے ہیں انہوں نے کہا کہ پاک فوج آئین کے تحت اپنی خدمات سرانجام دے گی اس سے پہلے فوج نے ضلع آواران میں بھی زلزلے سے متاثرین کی بڑھ چڑھ کرمدد کی تھی انہوں نے کہا کہ تربت سے جو 3کونسلر اغواء ہوئے تھے وہ خاندانی مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہ پولنگ کیلئے اسٹاف اور بیلٹ پیپر مختلف اضلاع میں پہنچادیئے گئے اس میں ہیلی کاپٹر اور سول ایوی ایشن کے طیارے استعمال کئے گئے ہیں تاکہ کوئی مشکل پیش نہ آئے انہوں نے کہا کہ اس وقت تک 9اضلاع بہت زیادہ حساس ہیں مگر ہم نے تمام انتظامات مکمل کرلئے ہیں سیکرٹری بلدیاتی کاظم نیاز نے کہا کہ آرٹیکل 32کے تحت صوبوں پر لازم ہے کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق بلدیاتی انتخابات کرائیں ہم نے 7دسمبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے بار ے میں تیاریاں مکمل کرلیں ہیں یہ جمہوریت کا حصہ ہے ہم نے بلدیاتی انتخابات کیلئے 2010ء سے تیاریاں شروع کردی تھیں اور اب 7دسمبر کو انتخابات کرائے جائیں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پولنگ صبح 8بجے سے لیکر شام 5بجے تک جاری رہیگی انتہائی حساس ترین علاقوں میں پاک فوج اور ایف سی پہنچ چکی ہیں جس نے مختلف علاقوں میں فلیگ مارچ بھی کیا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابات کی شفافیت کو دیکھنے اور مانیٹر کرنے ہم یورپی یونین الیکشن جائزہ مشن سمیت بین الاقوامی اداروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں ہم انہیں مکمل سیکورٹی فراہم کرینگے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن عملے کو تربیت فراہم کی گئی ہیں جس کے بعد وہ ڈیوٹی پر تعینات ہیں۔دریں اثناء کمشنر کوئٹہ ڈویژن کمبر دشتی کی زیرصدارت بلدیاتی انتخابات کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ریجنل پولیس آفیسر عارف نواز خان، ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ ڈویژن محمد قاسم مینگل، کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر عبدالرزاق چیمہ،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالطیف کاکڑ، فرنٹیئر کور بلوچستان کانسٹیبلری، 61بریگیڈ کے نمائندوں کے علاوہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر بھی موجود تھے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کوئٹہ ڈویژن میں 480پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں جبکہ ضلع کوئٹہ میں 462، نوشکی میں 94، چاغی میں97، پشین میں 49اور قلعہ عبداللہ میں 49پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ کوئٹہ میں 10مجسٹریٹ تعینات کئے گئے ہیں جو پولیس آفیسران اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہمراہ پولنگ اسٹیشنوں پر امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے اور صاف وشفاف بلدیاتی انتخابات کو جاری رکھنے کے لئے موجود رہیں گے جبکہ کمشنر کوئٹہ ڈویژن، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے علاوہ پشین، قلعہ عبداللہ، نوشکی اور چاغی میں بھی کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں جو کہ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل رابطے میں ہوں گے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر کے ہسپتالوں میں ڈاکٹر اور طبی عملہ موجود رہے گا، اسی طرح ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر،تحصیلدار اور نائب تحصیلداروں کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ جبکہ پولیس، ایف سی اور بلوچستان کانسٹیبلری پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات اور گشت کرے گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کو صاف وشفاف بنانے اورامن وامان کو برقرار رکھنے کے لئے تمام تر اقدامات کئے جائیں گے۔ انتظامیہ اور پولیس کنٹرول روم سے رابطے میں ہوں گے ریجنل پولیس آفیسر کوئٹہ اور سی سی پی او کوئٹہ نے بھی سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے کئے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔