اسلام آباد: سوسائٹی آف پٹرولیم انجنئیرز اور پاکستان ایسوسی ایشن آف پٹرولیم جیوسائنسٹیسٹز نے مشترکہ طور پر پاکستان کے تیل و گیس سیکٹر کی تاریخ میں سب سے بڑا آئل شوکا اہتمام کیا ۔ جس میں 250 نمائش کنندگان کو چھوڑ کر 1300وفود نے سوشل میڈیا کے ذریعے آن لائن رجسٹریشن کراوئی ۔
اس کانفرنس میں شرکاء کی تعداد 1500 سے زائد تھی جو ایک ریکارڈ ہے ۔ اے ٹی سی میں 35 کمپنیاں نے نمائش میں حصہ لیا اور کل 60 بوتھ کو فروخت کرنے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ بہت سی غیر ملکی کمپنیوں نے اپنی مصنوعات اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ اس نمائش میں حصہ لیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سید وامق بخاری چیئرمین اے ٹی سی / ایم ڈی پی پی ایل نے کہا کہ اس سال یہ کانفرنس” مستقل ایکسپلوریشن اور پروڈکشن انڈسٹری کے ذخائر میں مزید اضافہ” کے موضوع پر منعقد کی گئی ہے جو پاکستان کی موجودہ ترقی کے لئے بہت اہم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ملکی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مزید ذخائر کی ضرورت ہے ۔ اس نمائش میں دنیا کے مختلف حصوں سے ماہرین نے شرکت کی اور انہوں نے اپنی معلومات اور وسیع تجربے سے پاکستان میں تیل اور گیس کے ذخائر میں ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کا اظہار کیا ہے ۔ اس موقع پر مہمان خصوصی جام کمال خان وزیر مملکت برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل نے کہا کہ اس نمائش میں شرکت کرنا ان کے لئے ایک اعزاز کی بات ہے ۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا شروع دن سے ہی یہ عزم تھا کہ تمام منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے تا کہ ملک مزید ترقی کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ نئے ایریا میں تیل و گیس کی تلاش کا کام کرنا موجودہ حکومت کے لئے ایک چیلنج تھا اور وقت کی ضرورت بھی تھی ۔
اس سلسلے میں حکومت نے تمام ضرورت اقدامات کیے اور معاہدے کیے ۔ وزیر مملکت نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی کم قیمتوں کا موجودہ حکومت نے بھرپور استفادہ حاصل کرتے ہوئے اپنے درآمدی بل کو کم کیا۔ لیکن ہمیں بیرونی ایکسپلوریشن کمپنیوں کی حوصلہ افزائی بھی کرنا ہو گی تا کہ پاکستان میں مزید توانائی کے ذخائر دریافت ہو سکیں ۔