|

وقتِ اشاعت :   November 28 – 2017

کوئٹہ : جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی امیرمولانافیض محمد،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ،حافظ محمدابراہیم لہڑی اورایم این اے حاجی محمدعثمان بادینی نے کہاہے کہ ملک کو غیر مستحکم کرنے کی سازش ہو رہی ہے، پانامہ کے معاملے پر پوری سیاست کو یرغمال بنایا گیا۔

حکومت گرانے کی کسی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے، معیشت کو گروی اور مغربی ایما پر نہیں چھوڑا جاسکتا، ایک جانب امریکہ ہے اور دوسری جانب ایشیا میں معاشی طور ابھرتی ہوئی طاقت چائنہ ہے اور امریکہ اس معاشی تصور کوسبوتاز کرنا چاہتا ہے، پاکستان کے راستے سی پیک گذرے گا تو ایسے میں پاکستان بھی نشانے پر آئے گا۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے جے یوآئی سندھ کے زیراہتمام جمعیت کے سابق سینیٹر شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کی تیسری برسی کے موقع پربینظیر بھٹو میونسپل اسٹیڈیم لاڑکانہ میں منعقدہ شہید اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیاکانفرنس میں لاکھوں افرادنے شرکت کی۔

مقررین نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے بعد وزیراعظم کو بھیجا گیا تو امریکی صدر نے بھی ڈرون حملوں اور امداد بند کرنی کی دھمکیاں شروع کردی ختم نبوت کو نقب لگانے کی کوشش کی گئی تو جے یو آئی نے اپنا بھرپور کردار ادا کرکے آئین کی شق 7 سی اور 7 بی کو بحال کروادیا حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پوری دنیا میں پاکستان کا چہرہ خراب ہوا، چند ماہ قبل سے دیکھ رہا تھا کہ عدالت اور میڈیا نے کہیں کرپشن کہیں پاناما کی بات ہو رہی تھی یہ مسئلہ ایک وزیراعظم کا نہیں تھا۔

حکومتیں آتی جاتی ہیں لیکن ان ہنگاموں میں ملکی حالات تبدیل ہوگئے ہیں پاکستان کے وجود کو ختم کرنے اور جغرافیائی حالت تبدیل کرنے کی سازش بھی اسی طرح ہو رہی ہے جس طرح عراق، شام، لبیا، یمن، افغانستان کو غیر مستحکم کیا گیا دنیا میں اس وقت سرد جنگ جاری ہے، ایک طرف امریکا ہے جسے ایشیا میں نئی ابھرتی ہوئی معاشی طاقت چائنہ قابل قبول نہیں ۔

سی پیک منصوبہ مکمل ہونے سے چائنہ اور پاکستان معاشی طور پر مزید مستحکم ہونگے جس کے خلاف ہندوستان بھی سازشیں کر رہا ہے سی پیک منصوبہ پوری دنیا کے لیے پوری دنیا کے لیے ناقابل برداشت ہوگیا ہے اور ایک بین الاقوامی ایجنڈے کے تحت ملک کے اندرونی سیاسی بحران کو پیدا کرکے ملک کو غیر مستحکم کرنے کی سازش ہوئی ہے لیکن ہم کسی حکومت کو ہٹانے کی کسی کھیل کا حصہ نہیں بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں لیکن فیصلے آئین اور قانون کے تحت دینے کے ساتھ حکمت اور حالات کو بھی نظر میں رکھنا ضروری ہے کیونکہ ایک فیض آباد کھلوانے کے حکم سے اب پورا ملک بند کروا دیا گیا ہے یہ مسئلہ سیاسی نہیں، ملک کو عدم استحکام کی سازش ہے اب بھی وقت ہے تمام ادارے سر جوڑ کر سوچیں، ملکی سلامتی عظیم تر ہونی چاہیے کوشش کی جائے کہ حالات نارمل ہوں۔

شدت اسلام کا تقاضہ نہیں اور نہ ہی دنیا اسے قبول کرے گی مذہبی رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ شدت پسند ہونے کا تاثر نہ دیں، اجتماعی قوت اور مساوات کے ساتھ فیصلے کرنی چاہیں تنہا پرواز سے تیسری قوت فائدہ اٹھاتی ہے، دینی طبقوں کو فیصلہ سازی کے عمل میں شامل نہ کرنے کا نتیجہ سامنے ہے۔

دینی جماعتوں سے مشاورت کرکے ایک پیج پر لاکر معاملہ حل کیا جائے انہوں نے کہا کہ وہ حکومت سے کہہ چکے تھے کہ ختم نبوت کے معاملے پر دھرنا دینے والوں کے خلاف فیصلہ نہ کریں لیکن بدقسمتی سے فیصلے کہاں سے ہوتے ہیں کچھ پتہ نہیں چلتا۔

انہوں نے کہاکہ کہ جے یو آئی کی یوم تاسیس پر 50 لاکھ لوگ ایک میدان میں جمع کئے یہ لوگ پاکستانی عوام تھے کوئی اور جماعت اتنی بڑی تعداد میں کارکنان جمع نہیں کرسکتی اتنی بڑی تعداد کا مینڈنٹ رکھنے والی جماعت کی راہ میں الیکشن کے دوران رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں اور عوام کی راہ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

انہوں نے الیکشن کے نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جاگیرداروں اور سرمائے داروں کو کیوں آگے لایا جاتا ہے جبکہ عوام کا ان کا اعتبار نہیں اس سے نفرتیں بڑھ رہی ہیں، قومی وحدت پر وار نہ کیا جائے ہم ایسی ملکی سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے چند سیاسی لوگوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جن حلقوں سے علمائے جیتتے ہیں وہاں سازش کی جاتی ہے کیونکہ اسمبلی میں موجود علمائے ان کی آنکھوں میں کھٹکتے ہیں انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان سے کسی نے کہا کہ اسلام آباد کے بڑے بڑے بنگلے آپ کے ہوتے جا رہے ہیں تو میں نے اسے جواب دیا کہ یہ بڑے بڑے بنگلے کسی کے باپ دادا کی جاگیر نہیں، اب علمائے پورے اسلام آباد کے بنگلوں میں نظر آئیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم عوام کو دھوکہ نہیں دیں گے جس طرح کے دیگر دیتے ہیں انہوں نے جے یو آئی سندھ کی قیادت کو عظیم الشان شہید اسلام کانفرنس منعقد کرنے پر مبارکباد دی ان کا کہنا تھا کہ شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کی شہادت رائیگان نہیں جائے گی، مخالفین نے سوچا کہ ڈاکٹر کو شہید کرکے سندھ میں جمیعت کو کمزور کریں گے لیکن شہید کے خون کے ہر قطرے نے کئی ڈاکٹر خالد محمود سومرو بنادیئے ہیں۔