کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہو چکی ہے موجودہ حکومت میں جتنے بڑے سانحات ہوئے ہیں ۔
تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی اربوں روپے امن وامان پر خرچ ہونے کے باوجود صورتحال پر قابو نہ پانا حکومت کی نا اہلی ہے حکومت صرف دعوے کر تے ہیں لیکن عملی اقدامات نہیں اٹھا تے اگر عملی اقدامات اٹھا تے تو سانحہ سول ہسپتال، سانحہ پی ٹی سی اور دیگر بڑے واقعات رونما نہ ہو تے اگر ان میں جرات ہو تے تو ان واقعات کے بد مستعفی ہو جاتے مگر بد قسمتی سے یہ ایسے کرنے سے قاصر ہے کیونکہ یہ مفاد پرست لوگ ہے اور مفاد کو دیکھتے ہیں ۔
ان خیالات کاا ظہار انہوں نے ’’ آن لائن‘‘ سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ چرچ پر حملے سے پوری دنیا میں ہماری بدنامی ہوئی ہے بد قسمتی سے ہم اپنے ملک میں ہی اقلیتوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکے ہیں ۔
اسلام بھی اقلیتوں کے تحفظ کا تلقین کر تے ہیں مگر جس طرح دہشت گردوں نے ریڈ زون میں آکر چرچ پر حملہ کیا اس سے یہ تاثرملتا ہے کہ کوئٹہ آج بھی محفوظ نہیں ہے۔
ریڈزون میں حملہ کرنا انتہائی بزدلانہ اقدام ہے اور حکومت کے تمام تر دعوؤں کو ناکام بنا دیا جس میں حکومت دعویٰ کر تے تھے کہ بلوچستان اور خاص کر کوئٹہ میں دہشتگردوں کی کمر توڑ دی مگر اب اس حملے کے بعد حکومت کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے ۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے ساڑھے چار سال کے دوران جس طرح خونریز واقعات رونما ہوئے ہیں تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی اور اب بھی حکومت ان کے سربراہ اور وزراء دعوے کر تے ہیں کہ ماضی کے مقابلے میں آج کے حالات بہتر ہے۔
سانحہ سول ہسپتال ، سانحہ پی ٹی سی ، سانحہ آئی جی پولیس ، سانحہ مستونگ سمیت دیگر واقعات رونما ہوئے اب حکومت کو اخلاقی طور پر اپنی ناکامی کو تسلیم کرناچاہئے اگر ریڈ زون میں بھی حکومت کا کنٹرول نہیں ہے تو حکومت کا کنٹرول کس جگہ پر ہے کہ وہ اتنے بڑے دعوے کر رہے ہیں ۔