|

وقتِ اشاعت :   December 28 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ کچھ قوتیں ملک میں افرا تفری پھیلانے اور اپنے ذاتی مفادات کی غرض سے جمہوریت اور حکومت کی بساط لپیٹنے کے لئے تحریک چلانے کا عندیہ دے رہی ہے ۔

دراصل یہ تحریک حکومت کے خلاف نہیں بلکہ جمہوریت کے خلاف سازش ہے جس کے منفی نتائج اور نقصانات آنیوالے وقت میں سب کے سامنے عیاں ہونگے ۔

’’ آن لائن‘‘ سے خصوصی گفتگو کر تے ہوئے ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ ملک گیر سیاست کرنیوالی پارٹیوں کے رہنماؤں نے ہمیشہ اپنے آپ کو قومی پارٹیاں گرداننے کا ورد کر تے ہیں اور نعرہ لگا تے ہیں لیکن علامہ طاہر القادری، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14 افراد کے لقمہ اجل بننے کی بات کر تے ہیں جس پر ہمیں بھی بے حد دکھ وافسوس ہے لیکن بلوچستان میں جو نہتے لوگوں کا خون بہایا جا رہا ہے ۔

یا جو لوگ لاپتہ ہے ان کے حوالے سے قومی پارٹیوں کے دعوے داروں نے کبھی بھی آواز بلند نہیں کی کیونکہ وہ اپنے ذاتی اور گروہی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے تحریک چلانے کا اعلان کر تے ہیں دراصل یہ تحریکیں موجودہ حکومت کو گرانے اور جمہوریت کی بساط لپیٹنے کے لئے ساز ش رچا کر کوشش کی جا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر جمہوریت ڈی ریل ہوئی تو اس کے نقصانات اور منفی مثبت پہلوؤں کا اندازہ آنیوالے وقت میں ہوگ اس لئے ہماری یہی ان رہنماؤں اور پارٹیوں سے درخواست ہے کہ وہ جمہوریت کے خلاف کسی سازش کا حصہ نہ بنیں بلکہ2018 کے انتخابات میں حصہ لیں تاکہ ملک کے عوام انہیں اپنے قیمتی ووٹ سے کامیاب کراکر ایوان میں بھیجے اور پھر وہ کامیابی کے بعد حکومت میں آئے اور حکومت کریں ۔

کیونکہ اس وقت قومی پارٹیوں کے رہنماؤں نے دھرنے سے لے کر اب تک جمہوریت اور حکومت کے خلاف کئے جانیوالے گروہی مفادات کی خاطر اقدامات سے عوام بھی ان کے اقدام اور عمل سے مایوس ہو چکے ہیں کیونکہ عوام آئے روز کے دھرنوں اور کردار کشی کی سیاست سے تنگ آچکے ہیں کہ جس طرح سیاست میں ایک دوسرے پر غلاظت، گندگی اور لفظوں کے نشتر چلائے جا رہے ہیں ۔

اس سے سیاسی ورکروں اور عوام کی بھی دل آزاری ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ سیاسی اور عوامی رہنماؤں کو جمہوریت کے خلاف ہونیوالی سازشوں کا حصہ نہیں بننا چا ہئے تاکہ جمہوری عمل مضبوطی کیساتھ آگے بڑھے ۔

سیاسی پارٹی اور رہنماؤں کو چاہئے کہ وہ ملک اور قوم کے بہتر مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے اقدامات کریں تاکہ غلط پہلوؤں کا خاتمہ کر کے مثبت انداز میں سیاست کے عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے ملک اور قوم کو مستحکم بنا کرترقی کی راہ پر گامزن کر کے عوام کو ریاست کی جانب سے دیئے جانیوالئے ان کے بنیادی حقوق اور سہولیات کو پورا کیا جا سکے۔