گوادر : بلوچ اور پشتون طلبہ پر مبینہ تشدد اور مقدمات کے اندراج کے خلاف بی ایس او گوادر کا احتجاجی مظاہرہ۔ بلوچوں کو تعلیم حاصل کر نے کی پاداش میں مزہبی جنو نیت کا نشانہ بنا یا گیا۔
لہو لہان طلبہ کے خلاف مقدمات کا اندراج فسطا ئیت کا مظہر ہے۔ بلوچ نوجوانوں کو پڑھنے سے محروم کر کے اہل بلوچستان کو علم و دانش سے دور رکھنے کی سازش کی جارہی ہے۔ میڈیا بھی متعصبانہ ہوگئی اور یونیورسٹی انتظا میہ نے جانب داری کر کے نہتے طلبہ کو قصور وار ٹہر ایا۔ گرفتار شدگا ن کو فوری رہا اور مزہبی جماعت کے طلبہ ونگ تنظیم کی جنو نیت کا نوٹس لیاجائے ۔
مقر رین کا خطاب۔ پنجاب یونیورسٹی میں بلوچ اور پشتون طلبہ پر ایک مزہبی جماعت کے طلبہ ونگ کی جانب سے بیہمانہ تشدد اور ان کی گرفتاری کے خلاف گزشتہ روز بی ایس او گوادر وزن کی جانب سے پر یس کلب گوادر کے سامنے احتجاجی مظا ہر ہ کیا گیا۔
مظاہر ین نے اپنے ہاتھوں میں مزمتی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ مظاہر ین سے خطاب کر تے ہوئے بی ایس او کے مرکزی کمیٹی کے رکن اسما عیل عمر، بی ایس او گوادر زون کے آرگنائزر نصیر نگوری، گوادر یوتھ فورم کے صدر بر کت اللہ بلوچ اور شاہین گروپ کے سوشل ایکٹوسٹ شاہ ابن شین نے کہا کہ پنجاب یو نیورسٹی میں زیر تعلیم بلوچ اور پشتون طلبہ پر جس قسم کی فسطائیت کی گئی ۔
اس سے انسانیت شرمسار ہے اور یہ سب کچھ اسلام کے نام پر سیاست کرنے والوں نے کیا اسلام امن اور آتشی کادرس دیتا ہے لیکن ایک مزہبی جماعت کے طلبہ ونگ نے اپنی جنو نیت سے اسلام کے زریں اصولوں کے بر عکس مظلوموں پر ظلم کی انتہاء کر دی اور ڈھٹائی سے اپنے اس غیر انسانی عمل کو مثبت قرار دے رہے ہیں جبکہ مزکورہ مزہبی جماعت کا ایک اعلیٰ صوبائی عہدیدار مظلوموں کی داد رسی کی بجائے بلوچستان کے دانش گاہوں کو بر ا بھلا کہہ رہا ہے جو قابل مزمت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بلوچوں کو یہ طعنہ دیا جا تا تھا کہ وہ علم و آگہی سے دور بھاگتے ہیں لیکن آج جب بلوچ اپنی علم کی پیاس بجھانے کوسوں میل دور جاتا ہے تو اس کو حقارت کی نگاہ سے پر کھا جارہا ہے پنجاب یو نیورسٹی کا واقعہ اس سوچ کی عکاس ہے ظلم یہ ہے کہ اسلام کے نام نہاد ٹھکیداروں نے اپنے مہمان طلبہ کو پہلے اپنی متشددانہ عتا ب کا نشانہ بنایا اور پھر انہی کے خلاف پر چہ کاٹ کر زنداں میں ڈال دیا ہے جو فسطائیت کا مظہر ہے جس کی جتنی بھی مزمت کی جائے وہ کم ہے ۔
بلوچ اور دیگر مظلوم طبقات کے طلبہ کے خلاف ظلم کسی بھی صورت بر داشت نہیں ۔ مقررین نے میڈیا اور یونیورسٹی انتظامیہ کی متعصبانہ رویے کی بھی سخت مزمت کی اور مطالبہ کیا گیا کہ گرفتار طلبہ کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور مزہبی جماعت کے جنونی طلبہ ونگ پر پابندی عائد کی جائے۔ احتجاجی مظاہر ہ کے نظامت کے فرائض بی ایس او ڈگری کالج گوادر کے یونٹ سیکریڑی بالاچ قادر نے ادا کےئے ۔
طلباء پر تشدد اور مقدمات کے اندارج کیخلاف گوادر میں بی ایس او کا مظاہرہ
وقتِ اشاعت : January 26 – 2018