|

وقتِ اشاعت :   January 26 – 2018

کوئٹہ : چیف آف ساراوان پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء نواب اسلم رئیسانی نے پنجاب یونیورسٹی میں بلوچ و پشتون طلباء پر ایک سیاسی جماعت کے طلباء کی جانب سے تشدد اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ہاسٹل خالی کرانے کے اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے کہا ہے کہ بلوچستان کے طلباء کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اس قسم کے واقعات سے مزید نفرتیں جنم لیں گی ۔

’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کافی عرصہ سے ہماری طلباء پر تعلیمی دروازے بند کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں بلوچستان کے طلباء پنجاب کے تعلیمی اداروں میں اگر اپنی تعلیم کے حصول کے لئے گئے ہیں یہ ان تعلیمی اداروں اور حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ہمارے طلباء کا تحفظ کریں پسماندہ بلوچستان کے طلباء کو بھی اس ریاست میں تعلیم حاصل کرنے کا حق حاصل ہے ۔

لیکن طلباء پر تشدد کے واقعات بلوچستان کے عوام کے دلوں میں مزید نفرتوں کا باعث بن رہے ہیں انہوں نے کہا کہ فوری طورپر اس کشیدگی کی فضاء کو ختم کیا جائے اور جان بوجھ پر بلوچستان کے بلوچ و پشتون طلباء کو حراساں کرنے کی سازشیں بند کی جائیں کیونکہ یہ عمل نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ اسے بلوچستان کے عوام نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ قومی ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے ضروری ہے بلوچستان کے طلباء پنجاب اور دیگر علاقوں میں جاکر تعلیم حاصل کریں اور اسی طرح پنجاب ‘ سندھ اور کے پی کے کے طلباء بلوچستان آئیں اور یہاں پر تعلیم حاصل کریں اس سے نہ صرف آپس میں دوستی کی فضاء پیدا ہوگی بلکہ بلوچستان کے عوام کے مسائل کو سمجھنے میں بھی نوجوان نسل کو مدد ملے گی ۔