تربت : سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور بلوچستان صوبائی اسمبلی میں نیشنل ،نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈرڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ نیشنل پارٹی بلوچستان کے قومی حقوق اور وسائل کی محافظ پارٹی ہے ۔
ریکوڈک جیسی عظیم مڈی کافروخت اپنی جگہ بلوچستان کے ایک پتھرکے سوداکو جرم سمجھتے ہیں ،شعوری طورپر کوئی ایساکام نہیں کیاجس سے بلوچ اوربلوچستان کونقصان پہنچنے کا احتمال ہو، ہم سیاسی کارکن ہیں کوئی کسی خوش فہمی میں نہ رہے کیچ کو کبھی نہیں چھوڑیں گے ،
وزارت اعلیٰ کسی سودابازی کے نتیجے میں نہیں بلکہ بلوچستان کے سنگین وبحرانی حالات میں نیشنل پارٹی کے کندھوں پر ڈالی گئی جسے احسن طریقے سے نبھایا ۔
اپنے دورمیں بیرون ملک مقیم ناراض بلوچوں سے مذاکرات شروع کرائے تاہم ہمارے اقتدارکے بعد یہ سلسلہ رک گیا ،نظریاتی سیاست کے وارث ہیں اسی لئے عدم اعتمادمیں نہیں گئے ،انسرجنسی نے بلوچ کو تباہ کیا، گزشتہ2دہائیوں سے بلوچستان کی سیاست انتہاپسندنعروں کی زدمیں ہے ،مرحوم میردوست محمد بلوچستان کی سیاست کے درخشان ستارے تھے ،نیپ کے نمائندوں میں قیدوبند اور در بدری برداشت کی مگر بھٹوکے ساتھ سودابازی نہ کی۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کے روز نیشنل پارٹی کیچ اوربی ایس او پجارتربت زون کے زیراہتمام ’’نامور قوم دوست سیاستدان ، بلوچستان اسمبلی کے سابق رکن واجہ میر دوست محمدمرحوم کی یادمیں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، تعزیتی ریفرنس میں نیشنل پارٹی کے کارکنان کی ایک کثیرتعدادنے شرکت کی ۔
نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ نیشنل پارٹی شہداء کی میراث ہے فدا احمد شہید سے مولابخش شہید ، ریاض احمدشہید اور ڈاکٹریاسین تک سب ایک فکر اورنظریہ کے علمبردار تھے ، جنہوں نے بلوچستان میں ایک نظریاتی سیاسی سوچ کی آبیاری کی ۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ15،20سالوں سے بلوچستان کی سیاست انتہا پسند نعروں کی زدمیں ہے ایک طرف بلوچ اوربلوچستان کے نام پر سیاسی کارکن شہیدکئے جارہے ہیں تودوسری طرف مذہبی انتہاپسندی کوپروان چڑھایاجارہاہے ، بالخصوص مکران میں نیشنلزم کی سیاست کو ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔
انسرجنسی ودیگر عوامل نیشنلزم کی سیاست کے خاتمہ کی کوششوں کو تقویت پہنچارہے ہیں ، آج سب کو سیاست کرنے کا حق ہے مگر نیشنل پارٹی کو نہیں، نیشنل پارٹی کیلئے سیاست اورجمہوری جدوجہد کوجرم بنادیاگیا ہے ۔
بلیدہ میں سب جاسکتے ہیں مگرجان محمدبلیدی نظرآئے تو اس پر حملہ کیاجاتاہے ، حالانکہ یہ حالات نیشنلزم کی جدوجہد کو مزید مضبوط بنانے کے متقاضی ہیں ہمیں نیشنلزم کادفاع کرنی چاہیے ، سی پیک ودیگرمنصوبوں کے تناظر میں ایک مضبوط سیاسی قوت بلوچستان کی ضرورت ہے ۔
ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ مردم شماری میں نیشنل پارٹی نے بھرپور کردار اداکرکے بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل ہونے سے بچایا ، ڈیڑھ مہینہ تک پارٹی کارکنان نے محنت کرکے ایک عظیم قومی خدمت سرانجام دی ، کارکنان اسی جذبہ اورلگن کے ساتھ انتخابی فہرستوں میں ناموں کے اندراج پرکام کریں ۔
انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی ایک کمیٹڈ نظریاتی سیاسی جماعت ہے اس کا ہم بی این پی عوامی سے موازنہ اورمقابلہ ہی نہیں کرسکتے ، انہوں نے نیشنل پارٹی کے ضلعی صدرکو ہدایت کی کہ وہ کیچ کی ہردلعزیز شخصیت مرحوم عبدالرحیم بلوچ کی یادمیں بھی جلد تعزیتی ریفرنس کے انعقادکرائیں ، نیشنل پارٹی بلوچستان وحدت کے صدر سابق اسپیکر کہدہ اکرم دشتی نے کہاکہ نیشنل پارٹی نے بلوچستان میں سیاست جماعت کی کمی کو پوراکردیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی کشتی گرداب میں پھنس چکی ہے ایک طرف انسرجنسی دوسری طرف معاشی، ثفاقتی اور سیاسی یلغارہے دنیا میں ایک نئی صف بندی اورتبدیلی جنم لے رہی ہے سی پیک اور چابہار پورٹ کے چرچے ہیں ۔
ان حالات میں لیڈرشپ کو چاہیے کہ وہ ڈیموگرافک تبدیلی کاراستہ روکنے اوربلوچستان کے مفادات کے تحفظ کیلئے کردارنبھائے ، کہدہ اکرم دشتی نے کہاکہ گزشتہ 20سالوں سے یہاں پرمسلط ٹولہ نے مکران کوکھنڈرات میں تبدیل کردیا ، یہ ٹولہ کرپشن کو اپنا کلچر قرار دیتاہے ۔
انہوں نے کہاکہ آج اسمبلی سیاست کے بجائے کاروباری اسمبلی بن چکے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت ہے ،نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما میونسپل کارپوریشن تربت کے میئرقاضی غلام رسول بلوچ نے کہاکہ مرحوم میردوست محمد ایک شریف النفس انسان تھے بلوچستان کی پہلی اسمبلی کے ممبرتھے ۔
وہ مثبت سیاسی سوچ کے مالک تھے انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی پڑھے لکھے ،قوم پرست ، ترقی پسند ، غریب مزدور محنت کشوں کی پارٹی ہے یہ شہید ریاض ، شہیدمولابخش سمیت دیگر شہداء کی جدوجہد کاثمرہے سیاسی کارکنان نیشنل پارٹی کی جدوجہد کاحصہ بن کر اسے تقویت دیں۔