|

وقتِ اشاعت :   February 10 – 2018

کوئٹہ : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ کے پریس ریلیز میں صوبائی وزیر داخلہ کی جانب سے ایک بار پھر بی ایریا کو اے ایریامیں ضم کرنے اور لیویز فورس کو ختم کرنے کے عوام دشمن بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صوبے کے پشتون بلوچ غیور عوام اور سیاسی پارٹیاں اس عوام دشمن اقدام کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے سخت احتجاج کریگی ۔

بیان میں صوبائی حکومت کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایسے عوام دشمن اقدامات سے گریز کرے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جب سے خفیہ اداروں کے بل بوتے پر موجودہ صوبائی حکومت کا قیام عمل میںآیا تو پہلے کابینہ کے اجلاس میں ہی عوام دشمن فیصلے شروع کردےئے گئے ۔

لہڑی ضلع کو ختم کرکے سبی میں دوبارہ شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اسی طرح سبی یونیورسٹی کو متنازعہ بنایا گیا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کے وزیر داخلہ نے بی ایریا کو اے ایریا میں ضم کرنے اور لیویز فورس کو ختم کرنے کا بیان دیکر موجودہ حکومت کی عوا م دشمنی کا ایک بار پھر اظہار کیا ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر صوبائی حکومت عوام دشمن فیصلہ کرتی ہے تو صوبے کے عوام اس فیصلے کے خلاف سراپا احتجاج ہونگے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ لیویز ایریا کو اے ایریا میں شامل کرنے کی بات اوراقدامات درست نہیں ۔

پشتونخوامیپ سمیت صوبے کی مکمل اکثریت سیاسی جمہوری قوتوں نے ماضی میں بی ایریا کی حیثیت ختم کرنے کی مخالفت کی تھی اور پشتونخوامیپ نے بی ایریا کی بحالی اور ملک کے جمہوری تحریکوں کے اتحاد اے پی ڈی ایم کا نقطہ بنایا تھا کیونکہ ہمارے ہر علاقے کے معاشرتی اور قبائلی حالات اور صورتحال میں لیویز اب بھی سب سے موثر قوت ہے ۔

لیویز نے بحیثیت فورس ہر علاقے میں امن وامان کے قیام اور سماج دشمن عناصر کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی ہے جبکہ بی ایریا میں لیویز فورس کی تعداد ،جدید اسلحہ ،وسائل اور جدید ٹریننگ کی کمی کے باعث انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

لہٰذا بی ایریا کو ختم کرنے کی بات صوبے کے تمام عوام کو کسی صورت قابل قبول نہیں بلکہ لیویز فورس میں اضافے ،ان کی جدید بنیادوں پر ٹریننگ، جدید اسلحہ اور وسائل کی فراہمی کے ذریعے ان کی کمزوریوں پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہر علاقے میں امن وامان کی خرابی میں کئی بھی لیویز کی کمزوری اور غفلت اتنی شامل نہیں بلکہ اور بھی عوامل موجودہے جن کی وجہ سے امن وامان کی بہتری کو مستقل بنیادوں پر برقرار نہیں رکھا جاسکتا ۔

لہٰذا بی ایریا کے عذر کے نام پر لیویز فورس کی خاتمے کی کسی بھی تجویز کو تسلیم نہیں کیا جاسکتابلکہ لیویز فورس ہی کو ہر ضلع کی سطح پر توسیع دیکر انہیں ایک منظم اور فعال فورس بنانے کی ضرورت ہے۔