|

وقتِ اشاعت :   February 19 – 2018

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی سیکریٹری جنرل و سابق صوبائی وزیر زراعت میر اسد اللہ بلوچ نے کہا ہے کہ سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے مگر ایسے منصوبے کو کسی بھی صورت قبول نہیں کرینگے جس کا فائدہ صرف اور صرف پنجاب کو ہوں بلوچستان کو نظرانداز کیا گیا تو اس کے نتائج اچھے نہیں ہونگے ۔

طاقتور قوتوں نے بلوچستان میں آواز اٹھانے والوں کی آواز کو دبانے کے لئے ہر حربہ استعمال کیا مگر بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے حکومتوں میں قوم پرست رہ کر عوام کیساتھ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے ۔

بی این پی عوامی کو موقع ملا تو بلوچ عوام کے مسائل کو ہر فورم پر حل کرینگے پنجگور میں حالات خراب کرنے والوں کیساتھ سختی سے نمٹا جائیگا ان خیالات کا اظہا رانہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں ورکرز کنونشن سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر مرکزی سیکرٹری مالیات شاہد بلوچ، سیکرٹری سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر ناشناس لہڑی، مرکزی لیبر سیکرٹری نور احمد بلوچ، ہیو مین رائٹس کے مرکزی سیکرٹری سعید فیض بلوچ ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔

میر اسد اللہ بلوچ نے کہا کہ عرصہ گزر گیا ہے لیکن مسائل اپنی جگہ پر ہیں عوام ہی بہتر ساتھی اور جج ہیں طاقتور قوتوں نے بلوچستان میں حق کی آواز کو دبانے کے لئے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا ہمیشہ حق کی بات ہے اور کر تے رہیں گے کیونکہ اسلام نے ہمیں یہی سکھایا ہے کہ ہمیشہ سچ کا ساتھ دیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی نظر میں بلوچستان سب سے امیرخطہ ہے لیکن یہاں بسنے والے عوام بھوک اور پیاس کی زندگی گزار رہے ہیں بلوچستان کے نام پر سیاست تو بہت کیا گیا لیکن یہاں کے عوام کی بنیادی مسائل حل نہیں کئے گئے بلوچستان کی جتنی پارٹیاں سب کو اسمبلی جانے کا موقع مل چکا ہے لیکن وہاں جا تے ہی کسی نے بھی عوام کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش تک نہیں کی ۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اہل خانہ کیساتھ اس وقت بھی لندن میں ہے جبکہ پنجاب کے غریب عوام ہسپتالوں کی فرش پر مر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر اس ملک کو طاقتور بنانا ہے تو پاکستان کے عوام کی رائے حق دہی کا خیال رکھنا ہو گا جب تک ملک میں عدلیہ آزاد نہیں ہوگی تب تک ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف تین بار وزیراعظم بنے لیکن اس کے دور میں بلوچستان کے عوام کی زندگی میں کوئی واضح تبدیلی نہیں آئی انہوں نے کہا کہ بی این پی عوامی پرامن بلوچستان میں سیاسی جدوجہد کر رہی ہے آج بھی اسی ورکر کیساتھ بندوق نہیں غریب کے بیٹے کو پڑھانا ریاست کی ذمہ داری ہو تی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو چا ہئے کہ وہ قابل لوگوں کو اسمبلی میں بھیجے تاکہ وہ ان کے لئے قانون سازی کر سکے انہوں نے کہا کہ اگر بی این پی عوامی کو موقع ملا تو ہم بلوچستان میں امن کیساتھ ساتھ یہاں کے بنیادی مسائل حل کرینگے گزشتہ دور میں وعدے بہت ہوئے کہ ہم علیحدگی پسند رہنماؤں کو بلوچستان لائیں گے لیکن کرپشن کے علاوہ انہوں نے بلوچستان کو کچھ نہیں دیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مشکوک بلوچ کیوں بنایا جا رہا ہے 2013 کے الیکشن میں پنجگور کے عوام کیساتھ زیادتی کی گئی ہم سی پیک کے مخالف نہیں اور نہ ہی سی پیک کے خلاف سازشوں کو کامیاب بنائیں گے مگر سی پیک میں بلوچستان کو نظرانداز کر کے پنجاب کے مفادات کو تقویت دی جا رہی ہے جس کی ہم کسی بھی صورت اجازت نہیں دینگے ۔

ماضی میں بلوچستان کے ساحل ووسائل کو لوٹا گیا اور آج ہم پسماندگی کا شکار ہے اب کسی کو بھی اپنے حقوق لوٹنے کی اجازت نہیں دینگے۔دریں اثناء انہوں نے مرتضیٰ بلوچ کی قتل سے انتہائی صدمہ و دکھ پہنچا ہے ،مرتضیٰ بلوچ بی این پی عوامی کا ایک نڈر بہادر سرگرم رکن تھا مرتضیٰ بلوچ کی شہادت سے پارٹی کو بہت نقصان ہوئی ہے مرتضیٰ جیسے سرگرم رکن ساتھی کی کمی ہمیشہ محسوس کرتے رہیں گے ۔

مرتضیٰ کی قتل کو ہم دو زاویوں میں دیکھ رہے ہیں یہ ایک سازش ہوسکتی ہیں اور دوسرا چور ڈاکوں کے وجہ بھی ہوسکتی ہے پنجگور زون کے تمام دوستوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ شہید مرتضیٰ بلوچ کے خاندان کے ساتھ مکمل تعاون اور ہمدردی کا عملی طور پر اپنا اظہار کریں اور اس دردناک واقع کا دور اندیشی کے ساتھ خوردبینی کے ساتھ اسکے تہہ تک پہنچیں تمام پہلوؤں پر اسکا جائزہ لیں اورایک جامع حکمت عملی کے تحت شہید مرتضی بلوچ کے قاتلوں کو پکڑ کر دردناک سزادی جائے ۔

بی این پی عوامی اپنی ورکروں کی جان و مال عزت نفس کے حفاظت ہر مشکل دور میں کی ہے اور آج بھی اپنے ورکروں کی حفاظت کا صلاحیت رکھتا ہے عوام کی جان ومال کی حفاظت حکومت اور ریاست کی ذمہ داری میں آتا ہے ،پنجگور میں جو بدامنی کا فضا ء پچھلے چارسال کے دوران پیش آئی ہیں۔