|

وقتِ اشاعت :   February 19 – 2018

وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہاہے کہ سیف سٹی پروجیکٹ میں تاخیر کے باعث دہشت گردی کے واقعات کی فوری تحقیقات میں مشکلات کاسامناہے۔ امن وامان کی صورتحال میں بہتری اورجرائم کی بیخ کنی کیلئے سیف سٹی پروجیکٹ پرجلدازجلد عمل درآمد ضروری ہے ۔

بلوچستان کے لوگوں کی ہم سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں سالوں پرمحیط مسائل میں سے بیس فیصد بھی حل کرپائے تو کامیابی سمجھیں گے۔ کھلی کچہری لگانے کامقصد عوام کو ریلیف فراہم کرناہے ہماری کوشش ہے کہ عام آدمی کودرپیش مسائل حل ہوں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہاکہ دہشت گردی کی روک تھام کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں اوربلوچستان کے عوام کی بھرپورتعاون سے صوبے میں امن وامان کی صورتحال میں نمایا ں بہتری آئی ہے اورانشاء اللہ مربوط اقدامات اورعوام کی حمایت سے جلد بلوچستان کو ایک بار پھر امن اوربھائی چار ے کاگہوارہ بنائینگے۔

انہوں نے کہاکہ آواران میں معمول کی زندگی تیز ی سے بحال ہورہی ہے اورمحب وطن عوام کے تعاون سے دشمن کی تمام سازشوں کو ناکام بنادیاگیاہے۔انہوں نے کہاکہ آواران میراگھر ہے، آواران کے عوام زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔

گزشتہ حکومتوں نے ان کے مسائل حل کرنے پرخاطرخواہ توجہ نہیں دی جس کے باعث ان کے احساس محرومی میں اضافہ ہوا ۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے جلد سیف سٹی پروجیکٹ کو مکمل کرنے پر زور دیا ہے تاکہ امن وامان کی صورتحال میں بہتری آسکے۔

گزشتہ چند دنوں سے ایک بار پھر دہشت گردی کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے اگر اس کا تدارک ابھی سے نہ کیاگیا تو خدانخواستہ بڑا سانحہ رونما ہوسکتا ہے۔

اس لئے ضروری ہے کہ سیکیورٹی پروجیکٹ کو جلد مکمل کیاجائے تاکہ دہشت گردی کے واقعات میں مزید کمی لائی جاسکے۔اس وقت بلوچستان میں سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی کی روک تھام کا ہے چونکہ دشمن کی نظریں بلوچستان پر لگی ہیں اور وہ یہاں تخریب کاری کے ذریعے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں ۔

اس کے ساتھ وہ سی پیک جیسا اہم منصوبہ سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں ۔ کوئٹہ سمیت پورے صوبے میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور دہشت گردی کی روک تھام کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لانے کی ضروت ہے۔

کوئٹہ شہر میں سیف سٹی پروجیکٹ کو جلدمکمل کرکے دہشت گردوں سے فوری نمٹاجاسکتاہے ۔ سیف سٹی پروجیکٹ کی تاخیر سے شہر میں بدامنی کا خطرہ ہے ۔