|

وقتِ اشاعت :   February 20 – 2018

انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ دہشت گردی دور جدید کا سب سے بڑا مسئلہ ہے پاکستان میں مفاد پرست عناصر سادہ لوح افراد کو ورغلا کر اتحاد و یکجہتی کی فضاء کو پارا پارا کرنے کی سازشوں میں مصروف عمل ہیں ۔

بلوچستان میں پائیدار قیام امن کے لئے پولیس اور سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں سے مجموعی حالات میں نمایاں بہتری آئی ہے تاہم اب بھی خطرات موجود ہیں دہشت گردی کی عفریت سے نمٹنے کے لئے اسلحہ ،جدید سازوسامان اور جدت پر مبنی پیشہ ورانہ ٹریننگ خصوصاً انسداددہشت گردی کی تربیت لازمی ہے۔

بلوچستان حکومت پولیس کو ضروری وسائل فراہم کرے گی اور درپیش مسائل و مشکلات کے حل کے لئے جن اقدامات کا اعادہ کیا ہے اس سے بحالی امن اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں متعین اہداف کے حصول میں آسانی ہوگی ۔

آئی جی نے کہا کہ 2013 سے قبل بلوچستان میں اے ٹی ایف کی تربیت کا کوئی ادارہ موجود نہیں تھا اگست 2013 میں بلوچستان میں پہلا اے ٹی ایف کا تربیتی ادارہ قائم کیا گیا جہاں سے آج ساتواں بیج فارغ ہو رہا ہے اور اس ادارے سے معیاری تربیت حاصل کرنے کے بعد لگ بھگ پندرہ سو اہلکار صوبے کے مختلف علاقوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے ایک ہفتے کے دوران پولیس کی دو تقاریب میں شرکت کر کے بلوچستان پولیس کی بھر پور سرپرستی کی اور امید ہے یہ تسلسل آئندہ بھی جاری رہے گا۔ صوبائی حکومت کے ان اقدامات سے بلوچستان پولیس کی استعداد کار میں اضافہ ہو گا اور پولیس مزید موثر انداز میں اپنی خدمات کے سلسلے کو بہتر بنائے گی۔

آئی جی پولیس نے کہا کہ اس وقت پولیس کی تربیت کے لئے صرف ایک ہی ادارہ پی ٹی سی سریاب روڈ کوئٹہ میں واقع ہے صوبے کے ہر ڈویژن میں پولیس ٹریننگ سینٹرز کے قیام کی ضرورت ہے تاکہ تربیت کا سلسلہ مقامی سطح پر شروع کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایف ٹریننگ سینٹر کے پریڈ گراؤنڈ کی پختہ تعمیر،160 ٹیوب ویل کی تنصیب،تیس مکانات پر مشتمل رہائشی کالونی اور اے ٹی ایف ٹریننگ اسکول کی بلڈنگ کی بحالی و مرمت کے لئے 84 ملین روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے امید ہے کہ درکار ضروری وسائل فراہم کر کے اے ٹی ایف اسکول کو درپیش مسائل کا ازالہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان پولیس اپنے فرائض سے بخوبی آگاہ ہے اور فرائض کی بجا آوری کے لئے اس کے جوان ہر طرح کی قربانی کے جذبہ سے سرشار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کی زیر سرپرستی بلوچستان پولیس کو، جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے قابل عمل دیر پا اور موثر اقدامات جاری ہیں جن کی بدولت بلوچستان پولیس دہشت گردی کے خاتمے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے پوری مستعدی سے اپنے پیشہ ورانہ فرائض کو انجام دے سکے گی۔

حقیقت تو یہ ہے کہ پولیس اس وقت شہر کے تمام تر سیکیورٹی انتظامات دیکھتی ہے پولیس نے محدود وسائل میں رہتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے جس کے جواب میں دہشت گردوں نے پولیس کو اپنا خاص ہدف بنایا اورپولیس اہلکاروں پر متعددبار حملے کئے گئے جس میں بلا تخصیص اہلکاروں سے لے کر آفیسران تک کو نشانہ بنایا گیا ۔

بم دھماکے، خودکش حملے سمیت دیگر واقعات میں پولیس فورس کی انتہائی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اس کے باوجود پولیس نے حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ پولیس در پیش چلینجز سے نمٹنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے بشرطیکہ اس کی استعداد کار بڑھائی جائے، اسے جدید آلات سے لیس کیا جائے اور اس کی تربیت جدید خطوط پر کی جائے کیونکہ پولیس ہی سول فورس ہے اور شہروں میں زمانہ امن میں امن و امان برقرار رکھنے کی ذمہ داری اسی کی ہے ۔