اسلام آباد: سینیٹ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ملک میں اوسطاًسالانہ 29.02 ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر برد ہورہا ہے،گزشتہ 5سال کے دوران ملک بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے1لاکھ29ہزار534 کیسز رپورٹ ہوئے، نئی مردم شماری کے مطابق کوٹہ بڑھانے کیلئے سعودی حکومت کو خط لکھا ہے۔
سرکاری حج سکیم میں پیسے کم اور سہولتوں میں اضافہ کر دیا، حکومت حج کیلئے جمع ہونے والی رقم پر سود یا منافع نہیں لیتی، رقم شریعت اکاؤنٹ میں رکھی جاتی ہے، مسلسل دو تین سال سے حج قرعہ اندازی میں سعادت سے محروم رہنے والوں کیلئے10 ہزار کا کوٹہ مختص ہے،حج کیلئے کسی نے پیسے لئے ہیں تو اس کا نام لیا جائے ہم کارروائی کریں گے۔
اسلام آباد میں فرقے کی بنیاد پر مسجد الاٹ نہیں کی جاتی، تفرقہ بازی کے خلاف ہیں،نیب نے مسجد کے ایک پلاٹ پر کروڑوں کی کرپشن کا الزام لگا دیا، مسجد کے پلاٹ میں کروڑوں کی کرپشن کہاں سے آ گئی؟۔
جمعہ کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹرز کے سوالوں کے جواب وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی اور وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے دئیے۔سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وزارت آبی وسائل نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیاکہ1976 سے 2017 تک اوسطا سالانہ 29.02 ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر برد ہورہا ہے۔ واٹر سیوریج کے لئے متعدد چھوٹے بڑے ڈیمز زیر تعمیر ہیں۔
سینیٹر کرنل (ر)طاہر حسین مشہدی کے سوال کے جواب میں وزارت قانون نے اپنے جواب میں آگاہ کیا کہ نیب میں 2013 سے مارچ 2017 تک ملک بھر میں مجموعی طور پر 3035مقدمات رشوت خوری کے درج کئے گئے ۔ مذکورہ عرصے کے دوران 36.278 ارب روپے نیب نے ریکور کروائے، 2013 سے مارچ 2017 تک نیب کی جانب سے 582 مقدمات میں پلی بارگین کی گئی۔
سینیٹر محمد طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وزارت انسانی حقوق نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ 2013 سے 2017تک ملک بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے1لاکھ29ہزار534 کیسز رپورٹ ہوئے ۔
اسلام آباد میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے 1169 کیسز ‘ پنجاب میں 109031 کیسز’ سندھ میں 10967 کیسز’ خیبرپختونخوا میں 4607 کیسز اور بلوچستان میں 3760 کیسزانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے رپورٹ ہوئے۔
سینیٹر اعظم موسی خیل کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی نے کہا کہ سردار اعظم موسی خیل کو شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ 55 لاکھ منظور کر کے فیڈرل لاج کو دوبارہ تعمیر کیا ہے، اگر وہاں کوئی غیر قانونی طور پر رہ رہا ہے تو کارروائی ہو گی۔ نیب اور دوسرے اداروں کو کھلی اجازت ہے کہ اگر میری کرپشن کے کوئی ثبوت ہیں تو ضروری کارروائی کریں۔
وزیر اعلی بھی رہا ہوں، ایک پائی کی کرپشن کا بھی الزام نہیں ہے، میری وزارت میں فرقے کی بنیاد پر مسجد الاٹ نہیں کی جاتی، تفرقہ بازی کے خلاف ہیں، ہماری پالیسی ہے کہ سب مسلمان ایک مسجد میں نماز پڑھیں ۔
اس حوالے سے میں نے پالیسی تبدیل کرائی اور مسجد کی فرقوں کو الاٹمنٹ ختم کر دی اور پالیسی بنائی کہ ہاؤسنگ کی وزارت اپنے سیکٹروں میں مسجد خود بنائے گی اور مسجد بن جائے گی تو ہاؤسنگ کی وزارت اشتہار دے کر کوالیفائیڈ امام رکھے گی لیکن ایک سیکٹر میں مسجد کے پلاٹ کا تنازعہ عدالت میں چلا گیا اور مسجد کے ایک پلاٹ کے معاملے پر مجھ پر کروڑوں کی کرپشن کا الزام لگا دیا گیا۔
مسجد کے پلاٹ میں کروڑوں کی کرپشن کہاں سے آ گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس حکومت نے سڑکوں کے لئے جتنے فنڈ دیئے ہیں کسی حکومت نے نہیں دیئے۔ سینیٹرسردار اعظم موسی خیل کے سوال کے جواب میں وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ سرکاری سکیم کے تحت زیادہ سے زیادہ لوگ حج کرنا چاہتے ہیں۔
ایک لاکھ بیس ہزار کا سرکاری کوٹہ ہے جس کے لئے تین لاکھ 75 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں، اب ان کے انتخاب کے لئے قرعہ اندازی کے سوا کوئی راستہ نہیں، جو لوگ مسلسل دو تین سال سے قرعہ اندازی میں سعادت سے محروم رہتے ہیں ان کے لئے 10 ہزار کا کوٹہ مختص کیا ہے، حج کے لئے صوبوں کا کوٹہ مقرر نہیں ہے جو بھی قرعہ اندازی میں منتخب ہو جاتے ہیں ان کو ہی بھیجا جاتا ہے۔
10 ہزار کا کوٹہ 80 سال سے زائد عمر کے لوگوں اور ان کے اٹنڈنٹ کے لئے ہے۔ سینیٹر میر کبیر شاہی کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ اگر حج کے لئے کسی نے پیسے لئے ہیں تو اس کا نام لیا جائے، ہم کارروائی کریں گے۔
حج میں پہلے جو کچھ ہوتا تھا ساری دنیا کو پتہ ہے، اگر اب کسی کے علم میں کوئی کرپشن ہے تو سامنے لائے، نئی مردم شماری کے مطابق کوٹہ بڑھانے کیلئے سعودی عرب کی حکومت کو خط لکھا ہے، سرکاری حج سکیم میں پیسے کم کر دیئے اور سہولتوں میں اضافہ کر دیا ، جن بینکوں کے پاس شریعت اکاؤنٹ تھا ان ہی بینکوں کو حج کے لئے رقوم جمع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
سود کسی بھی صورت میں جائز نہیں، عدالتوں سے لوگوں نے حکم امتناعی لئے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے قرعہ اندازی نہیں ہو سکی، بینکوں میں رکھی رقم پر حکومت سود یا منافع نہیں کماتی، ہم نے عدالتوں میں جلد سماعت کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرر کھی ہے، عدالت کے حکم امتناعی کی وجہ سے حج کے حوالے سے کام رکے ہوئے ہیں۔
پانچ سالوں میں بلوچستان میں 4 ہزار کے قریب انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں ،حکومت کا سینٹ میں جواب
وقتِ اشاعت : February 24 – 2018