اسلام آباد: مشترکہ مفادات کونسل نے سی پیک کے تحت بننے والے خصوصی اقتصادی زونز کی تعمیر کے لئے صوبوں سے تجا ویز طلب کر لیں،بلوچستان میں توانائی کے منصوبوں کو تیز کرنے، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میٹرولوجی پا کستا ن کے حوالے سے بل پیش کرنے ،ایچ ای سی میں صوبوں کو بہتر نمائندگی دینے کا فیصلہ۔
،مشترکہ مفادات کونسل کا 35واں اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عبا سی کی زیر صدارت وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس میں وزیراعلی سند ھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو ،وزیر اعلی خیبر پختونخواء پرویز خٹک ،وزیر خزانہ پنجاب ڈاکٹر عائشہ غوث پا شا سمیت وفاقی و صوبائی حکومتون کے سنےئر حکام نے شرکت کی ۔
مشترکہ مفادات کونسل نے 24نومبر2017 کو ہونے والے اجلاس میں لئے جا نے والے فیصلوں پر عملدآمد کا جائزہ لیا،وزیر برائے وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت نے اجلاس کے شرکاء کو ہائیر ایجوکیشن اور دیگر متعلقہ معاملات پر 18ویں ترمیم کے بعد کی صورتحال پر بریفننگ دی ، اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ آئین کی روح سے اعلی تعلیم ،ریسرچ اور سائنسی و تکینکی اداروں کے معیار کی تشکیل وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
اس بات پر بات پر اتفاق کیا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ملکر اس طرح کے اداروں کی نگرانی ،منظوری اور تشخیص کریں گی ، سی سی آئی نے وفاقی وزارت تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ ملک بھر میں یکسر ٹیسٹنگ باڈی کی تشکیل کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد تجاویز پیش کر ے ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں صوبوں کی نمائندگی کو بڑھا نے کے لئے وزیراعظم کی جانب سے تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے سات ممتاز تعلیمی ماہرین کو ارکان کے طور پر ا یچ ای سی میں مقرر کیا جائے گا ۔
اجلاس میں صوبوں کی جانب سے بجلی اور گیس کی پیداوار ،تقسیم اور ترسیل پر بھی تبا دلہ خیال کیا گیا وزیراعظم نے گنے کے کاشتکاروں کو دیر سے ادائیگیاں کر نے پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے وزرات نیشنل فوڈ سیکورٹی کو فوری طور پر صوبوں کے ساتھ رابطہ کر کے مسئلہ حل کر نے کی ہدایت دی ،بورڈ آف انوسٹنمٹ کی جانب سے سی سی آئی کے شرکاء کو سی پیک منصوبے کے تحت بننے والے خصوصی اقتصادی زونز کے بارے میں بریفننگ دی گئی ۔
سی سی آئی نے صوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر خصوصی اقتصادی زونز کیلئے تجاویز مرتب کر کے جمع کروانے کی ہدایت کی ،اجلاس میں بلوچستان کو توانائی سے متعلق درپیش مسائل کے فوری حل کے لئے پلاننگ کمیشن اور پاور ڈویژن کو ہدایت کو صوبے میں توانائی کے منصوبوں کو فوری طور پر تیز کر نے کی ہدایت کی گئی ۔
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میٹرولوجی پا کستا ن کے قیام کو بھی زیر غور لا یا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میٹرولوجی پا کستا ن کے قیام کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا ۔
اجلاس میں نیپرا نے اپنی سا لا نہ رپورٹ برائے سال 2014-15،2015-16اور سٹیٹ آف انڈسڑی رپورٹ برائے سال 2015اور2016پیش کیں ،مشترکہ مفادات کونسل میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں اور دیگر متعلقہ وفاقی محکموں سے مشاورت کے بعد بزرگ شہریوں کی بہتری و فلاح کے لئے قومی پا لیسی فریم ورک تشکیل دے گی جو تمام حکومتوں کے لئے اس سلسلے میں قانون سازی کے لئے رہنما ء اصول وضع کر یگی۔
کراچی شہر میں پانی کی کمی کو پورا کر نے کے لئے شہر کو (k-4)منصوبے کے لئے اضافی پانی کی فراہمی کے لئے فیصلہ کیا گیا کہ وزرات آبی وسائل کی جانب سے پانی کی دستیابی کے حوالے سے مفصل بریفننگ اور ارسا کے تحت پانی کی تقسیم کے معاہدے کو مدنظر رکھتے ہوئے اس حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا
مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلوچستان میں توانائی منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت
وقتِ اشاعت : February 27 – 2018