|

وقتِ اشاعت :   February 27 – 2018

جعفرآباد: سابق وزیراعظم و بزرگ سیاستدان میر ظفراللہ خان جمالی نے کہا ہے کہ بحیثیت وزیراعظم انہوں نے کوشش کی کہ تمام لیگی دھڑے متحد ہوں بدقسمتی سے اس وقت ن لیگ نے میرا ساتھ نہیں میاں نواز شریف کو کس گناہ کی سزا ملی وہ اپنا گریبان جھانک کر دیکھ لیں عدل و انصاف کا اختیار اللہ کے بعد عدالتوں کے پاس ہے معزز ججوں کے فیصلوں پر رائے زنی کرنے کی کسی میں جرات نہیں ہونی چاہئے عدالت اور فوج کو اپنا کام کرنے دیا جائے ۔

الیکشن کمیشن ایک خودمختیار ادارہ ہے ہمیں اداروں کے معاملات میں مداخلت سے اجتناب کرنا ہو گا بیشتر سیاستدانوں کو ملک کی بجائے اپنا مفاد عزیز ہے کسی زمانے میں پیپلز پارٹی میں شامل رہا چانس لینے والے بہت ہیں جو ہر وقت بکنے اور جھکنے کو تیار کھڑے ہیں ۔

میں ان مفاد پرست اور ابن الوقت سیاستدانوں میں نہیں ہوں نواز شریف میرے لیڈر نہیں میں ان سے سینئر ہوں بہت پہلے انہیں مشورہ دے چکا ہوں کہ وہ پارٹی قیادت کسی اور کو سونپ دیں ان خیالات کا اظہار صحافیوں کے ایک وفدسے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔


حلقہ بندیوں کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن خودمختیار ادارہ ہے ہمیں ان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کے حوالے سے جو طریقہ کار وضح کیا ہے انہیں کام کرنے دیا جائے تو بہتر ہی ہو گا خدا پاکستان کو سلامت رکھے آدھا پاکستان تو چلا گیا ۔

سیاستدانوں کو چاہئے کہ وہ نوجودہ پاکستان کو اپنے ذاتی مفادات پر قربان نہ کریں کیونکہ میں دیکھ رہا ہوں کہ موجودہ سیاستدانوں کو ملک کی بجائے اپنی فکر لاحق ہے فوج عدلیہ الیکشن کمیشن اور پارلیمنٹ کے اراکین غرض کہ سب نے اس ملک سے وفاداری کا حلف لیا ہوا ہے مگر ہمارے اسمبلی والوں نے تو اس ملک کا بیڑا غرق کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی میں پھر بھی یہ بات کہونگا کہ ٹکراؤ کی پالیسی اس ملک اور موجودہ جمہوری سسٹم کیلئے ٹھیک نہیں ہو گا ۔

کل تک ہم گیلانی کی نااہلی پر خوشیاں منا رہے تھے آج کیوں ماتم کر رہے ہیں ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نصیرآباد ڈویژن میں جمالیوں کے متفقہ امیدواروں کیلئے بہت جلد بیٹھک بلائیں گے اور کوشش کریں گے کہ جمالی گھرانے سے صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں پر متفقہ امیدواروں کا تعین کیا جا سکے ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ممل کھوسہ سمیت اپنے تمام اتحادیوں برادریوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے فرزند میر عمر خان جمالی کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پچاس برسوں تک اس علاقے صوبے اور ملک کی بلاتفریق خدمت کی ہے ۔

تعلیم،بجلی، گیس،زرائع مواصلات اور زرعی شعبے کو اس علاقے میں متعارف کرایا یہی نہیں بلکہ سینکڑوں بے روز گار نوجوانوں کو مختلف سرکاری محکموں میں ملازمتیں فراہم کیں جو سڑکیں میں نے اپنے دور میں بنائی تھیں موجودہ سیاستدانوں نے تو ان سڑکوں کی پوری مرمت بھی نہیں کی اور عوامی خدمت کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن اب 2013کے الیکشن والا ماحول نہیں ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب جعفرآباد باالخصوص ڈیرہ اللہ یار کے عوام کو اپنے پرائے کا احساس ہوا ہے کسی دانا کا کہنا ہے کہ ’’دیر آید درست آید‘‘ میں نے نصف صدی کی اپنی سیاست میں کبھی کسی کی بے عزتی نہیں کی سب کو عزت و احترام دیا یہی وجہ ہے کہ عوام کی اکثریت ان کے ساتھ ہے اور وہ اپنے حلقے کے عوام کے سامنے کھلی کتاب کی مانند ہیں ۔