|

وقتِ اشاعت :   February 27 – 2018

کابل: افغان صوبے عزنی میں سیکیورٹی فورسز سے مقابلے میں 15 طالبان ہلاک اور16 زخمی ہوگئے ہیں۔

گورنر غزنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ طالبان نے سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر اتوار کی رات حملے کیے۔ مقابلے میں 3 افغان فوجی زخمی ہوئے۔ لغمان میں امریکی ڈرون حملے میں 3شدت پسند ہلاک ہوگئے جب کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے کمانڈر سمیت 11پاکستانی شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

افغان میڈیاکے مطابق ایک سینئر پولیس کمانڈر کا کہنا ہے کہ11پاکستانی شدت پسند اس وقت مارے گئے جب وہ ڈیورنڈ لائن کے قریب واقع ضلع کمدش میں بارڈر پولیس فورسز پرحملے کی کوشش کررہے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک کمانڈ ربھی شامل ہے۔

دریں اثنا مشرقی صوبہ لغمان میں امریکی ڈرون طیارے کے حملے میں 3شدت پسند ہلاک ہوگئے ۔افغان فوج کی20ویں صلیب کورکاکہنا ہے کہ ڈرون حملہ ضلع علی نگر میں کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں دہشت گرد گروپ کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا جس میںایک مقامی کمانڈر بھی زخمی ہوا ہے۔ جبکہ امریکا کی فوج نے روس کے ان دعوؤں کو مسترد کیا ہے کہ افغانستان میں شدت پسند گروپ داعش کے عسکریت پسندوں کی تعداد ہزاروں میں ہے، روس اور ایران داعش کو شکست دینے کے لیے طالبان کے بجائے افغان حکومت کی مدد کریں۔

دوسری جانب افغانستان میں بین الاقوامی فورسزکے کمانڈر جنرل جان نکلسن نے یہ بیان روس کے ان الزاما ت کے جواب میں دیا کہ واشنگٹن ارادی طور پر ملک میں داعش کے عسکریت پسندوں کے پھیلنے کے معاملے کو اہمیت نہیں دے رہا ہے۔

جنرل نکلسن نے ایک نیوزکانفرنس میں کہاکہ “روس کی طرف سے داعش کے جنگجوؤں کی بتائی جانے والی تعداد میں بہت زیادہ مبالغہ آرائی ہے۔ یہ(تعداد) تقریباً 1500 ہے۔امریکی جنرل نے کہا کہ داعش کے عسکریت پسند مشرقی صوبے ننگر ہار اور کنڑ کے علاقوں اور شمالی صوبے جوزجان کے کچھ علاقوں میں سرگرم ہیں۔