|

وقتِ اشاعت :   March 2 – 2018

 اسلام آباد: سینیٹ میں ملک کے چاروں صوبوں، فاٹا اوروفاقی دارالحکومت کی 52 نشستوں پر الیکشن کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جب کہ الیکشن کمیشن نے پولنگ کے لیے ضابطہ اخلاق بھی جاری کردیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق قومی اسمبلی اورملک کی چاروں اسمبلیوں میں سینیٹ کی 52 نشستوں پر الیکشن ہوں گے۔ جس کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

دوسری جانب سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق بھی جاری کردیا ہے، جس کے تحت قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین کو اسمبلی سیکرٹریٹ کا کارڈ ساتھ لانا ہوگا، پولنگ کے دوران پولنگ اسٹیشن کے باہر رینجرز اور ایف سی تعینات ہوگی۔ تمام ووٹرایک ہی راستے سے پولنگ اسٹیشن جائیں گے اورکسی کے لیے کوئی خاص راستہ مختص نہیں ہوگا۔ پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون لانے پرمکمل پابندی ہوگی، بیلٹ پیپر اورووٹ کی رازداری کو یقینی بنانا ہوگا، بیلٹ پیپرپولنگ اسٹیشن سے باہرلے جانے پرمکمل پابندی ہوگی، بیلٹ پیپرکو خراب کرنے، جعلی بیلٹ پیپراستعمال کرنے پر کارروائی ہوگی۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ کے دوران ریٹرننگ افسرکو مجسٹریٹ درجہ اول کے تحت اختیارات حاصل ہوں گے، کسی بھی قسم کی بے قاعدگی یا بدنظمی پرآراوانتخابی عمل معطل کرسکے گا، ریٹرننگ افسرکو سمری ٹرائل کرکے فوری سزا سنانے کا حق حاصل ہوگا، وہ غیرمتعلقہ شخص کو بیلٹ پیپردینے پر فوری سزا سنا سکتا ہے، اس کے علاوہ ریٹرننگ افسرکو بیلٹ پیپر منسوخ کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پرایک لاکھ روپے تک جرمانہ اور6 ماہ سے 2 سال تک قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے، الیکشن کمیشن مجازہے کہ جرمانہ اور قید کی سزا ایک ساتھ سنا سکے۔