کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) نے نوجوانوں کو ورغلا کر داعش میں بھرتی کرنے والے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے نوجوانوں کو سوشل میڈیا پر ورغلا کر داعش میں شمولیت اختیار کروانے والے سہولت کار عمران عرف سیف الاسلام کو حراست میں لے لیا، ملزم کے قبضے سے داعش کا جھنڈا، جہادی مواد، لیپ ٹاپ، انٹرنیٹ ڈیوائسز اور موبائل فونز سمیت دیگر اشیا بھی برآمد ہوئی ہیں۔
ایف آئی اے نے ملزم عمران عرف سیف الاسلام کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کردیا، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سوشل میڈیا پر نوجوانوں کو داعش میں بھرتی کے لیے ذہن سازی کیا کرتا تھا، ملزم پر سائبر کرائم کے تحت مقدمات درج ہیں جن کی تفتیش کرنے کے لیے 14 دن جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہیں، عدالت نے فریقین نے دلائل سننے کے بعد ملزم کو دو دن کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کو پہلے سے گرفتار ملزم خلیل الرحمان کی نشاندہی پر حراست میں لیا گیا ہے دونوں ملزمان پاکستان میں داعش کے لیے نوجوانوں کی بھرتی کا کام کرتے تھے جس کے لیے سوشل میڈیا کا فورم استعمال کیا کرتے تھے، عمران عرف سیف الاسلام کا ہدف نوجوان طبقہ تھا اُس نے سوشل میڈیا پر نوجوانوں کے لیے فیس بک پر 50 سے زائد صفحات بنا رکھے تھے۔
واضح رہے اس سے قبل حیدر آباد کی رہائشی اور لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل سائنس جامشورو کی طالبہ نورین لغاری سوشل میڈیا پر داعش کے پرچار سے متاثر ہو کر داعش میں شمولیت کے لیے اپنا گھر چھوڑ دیا تھا اور بعد ازاں اپنے بھائی کو اطلاع دی تھی کہ وہ سرزمین خلافت پہنچ چکی ہیں، تاہم اپریل 2017 میں مسیحی عبادت گاہ پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے دہشت گرد کو مقابلے کے بعد ہلاک کر دیا گیا تھا، دہشت گرد کے گھر سے نورین کو بازیاب کرایا گیا تھا۔