|

وقتِ اشاعت :   March 13 – 2018

مستونگ: بلوچستان نیشنل موومنٹ کے سربراہ ڈاکٹرعبدالحئی بلوچ نے سراوان ٹاؤن پدہ میں گرینڈ شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں معاشی بدحالی بیروزگاری وسائل پرتسلط سیاسی فیصلوں پرقدغن اظہاررائے پرپابندی اور تعلیمی پسمادنگی ہے ۔

ترقی کے دعوے ڈونگ اوردکھاواہے سینٹ الیکشن میں ووٹ کی تقدس کوبری طرح پامال کیاگیانااہل سینیٹرز کومنتخب کیاگیاوزیراعلی بلوچستان اسلام آباد میں سینیٹرزکاعمران خان اورزرداری کیساتھ بولی لگارہے ہیں۔

جلسہ میں ممتاز شاعروادیب ظاہرشاکرابابکی بلوچستان نیشنل پارٹی سے مستعفی ہوکرسینکڑوں ساتھیوں سمیت بلوچستان نیشنل موومنٹ میں شمولیت کااعلان کیا۔اس موقع میرسکندرخان ملازئی۔سردارزادہ میردولت خان ابابکی۔ثناء اللہ ابابکی۔آغاغریب شاہ۔حاجی بنگوابابکی۔میرسعداللہ مینگل۔بی ایس او کے مرکزی رہنماؤں واجہ اشفاق بلوچ صدام بلوچ و دیگر نے خطاب کیا۔

جلسہ میں نیشنل پارٹی کے کونسلر گہورام ابابکی۔قبائیلی عمائیدین سیدمحمدمشوانی۔خان جان رئیسانی۔عبدالرزارق مشوانی نے بھی درجنوں ساتھیوں سمیت شمولیت کااعلان کیا۔جلسہ سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں غیرجمہوری قوتوں کاسیاسی عمل میں مداخلت اوربلوچ ساحل وسائل پربزورطاقت قبضہ غیرجمہوری طریقے سے عوام کوترقی وخوشحالی سے محروم رکھاگیاہے کسی توسیع وتسلط کومنظم عوامی طاقت سے سیاسی وجمہوری طریقے سیروکھاجاسکتاہے۔

موجودی نظام لوٹ کسوٹ کانظام ہیں اورمراعات یافتہ طبقہ قابض ہے جنہوں نے عوام کومحروم رکھاہے بلوچستان میں 70سالوں سے استحصالی پالسیاں بڑی آب تاب سے جاری رکھی ہوئی ہے اب وقت آگیاہیکہ ان مراعات یافتہ قبضہ گیروں کومنظم عوامی وسیاسی قوت سیدیوارکیساتھ لگایاجائیں اورعوام کوانکاحق دلایاجاسکے۔

بلوچستان بنیادی انسانی ضروریات سے محروم ہے اوربلوچستان کو مالی وانسانی خدشات لاحق ہے۔ مسائل کے حل کیلئے بلوچستان نیشنل موومنٹ جہدمسلسل کررہی ہیں آج عوام کاجوک درجوک بی این ایم میں شمولیت سے ثابت ہواکہ بارپھرBNM بہت جلدبلوچستان کاسب سے بڑی سیاسی وعوامی قوت بن کرابریگی ہے۔

بلوچستان نیشنل موومنٹ وہ واحد سیاسی جماعت ہیجوبلوچ عوام کی حقیقی معنوں میں حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کررہی ہیاور بی این ایم کی قیادت متوسط طبقہ سے ہے ہمیشہ عوام کیدرمیان میں موجود ہیں۔آج بلوچستان میں ہمارے بچے صحت اور تعلیم کے تمام صہولیات سے محروم ہیں اورسی پیک ایک سازش اوردھوکہ ہے جس سے بلوچ قوم کواقلیت میں تبدیل کرنیکی سازش ہے۔

گوادر بلوچستان میں اور سی پیک کی ترقی پنجاب سندھ اورکے پی کے میں ہورہی ہیں اور یہاں کے عوام پانی کیلئے ترس رہے ہیں۔بلوچ قوم نے بلوچستان کے حق و حقوق کے حاکیمیت کیلئے ہزاروں نوجوانوں کی قربانیاں دی اورہزاروں نوجوان تاحال لاپتہ ہیں ۔

بلوچستان نیشنل موومنٹ جمہوری و قومی پارٹی ہیاور جمہوری وپارلیمانی جدوجہدپریقین رکھتی ہےآنیوالیالیکشن میں بلوچستان کے تمام حلقوں پرا پنے امیدوارکھڑیکرینگے اوربی این ایم الیکشن میں بھرپور کامیابی حاصل کریگی اورنام نہاد کرپٹ حکمرانوں سے عوام کی لوٹی ہوئی دولت کاحساب لیں گی۔

انھوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں نے بلوچ قوم کے وسائل کوبیدردی سیلوٹاکرپشن وکمیشن کودوام دیااور اپنی بینک بیلنس بنائی اورپیسوں سے ٹینکیاں بردی اورعوام کوپسماندہ رکھنے کیلئے تمام وسائل بروئیکارلائیگئے۔

انھوں نے کہاکہ ان نام نہادمٹھی بھر اورکرپشن زدہ حکمرانوں کی کرپشن کے باعث بلوچستان کو دنیابھرمیں کرپشن کینام سے بدنام کیا ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ ان کی کرپشن پرمہرہیجوان کرپٹ لوگوں کیلئے انتہائی شرم کی بات ہے۔

انھوں نے کہاکہ موجودہ حکومت امن و امان کوبرقراررکھنے میں مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہیاورانکوعوام کے تحفظ سے کوئی سروکار نہیں ہے۔انھوں نے کہاکہ بلوچستان پر عالمی طاقتوں کی گہری نظریں جمی ہوئی اوربلوچستان میں عالمی سازشیں کی جارہی ہیں۔

ان سازشوں و بلوچ سائل وسائل کادفاع اور بلوچ قومی تشخص کومٹانیکی سازشوں کوناکام بنانے کیلئے سیاسی کارکنوں پر بہاری زمہ داری عائد ہوتی ہیکہ وہ عوام کو شعوروآگاہی دے بلوچستان کے سلگتے مسائل کو حل کرنے کیلئے بلوچ قوم کا متحد ہونا وقت کی ضرورت بن چکا ہے ۔

سی پیک پربلوچوں کو نظراندازکیاگیاہے غلام وآقاکی پالسی ہرگزقبول نہیں کرینگے ہم ترقی کے مخالف ہرگزمخالف نہیں ہیں مگرایسی ترقی قبول نہیں جس ترقی سے بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کیاجائے۔انھوں نے کارکنوں پر زوردیاکہ پارٹی کو مزید فعال بنانے کیلے عوامی رابطہ مہم مزیدتیزکرنے اور الیکشن کی بھرپورتیاری شروع کیاجائیگا۔