|

وقتِ اشاعت :   March 19 – 2018

نوشکی: چار سالوں میں حکومت میں شامل قوم پرستوں نے ریکوڈک اور گوادر کاسودا کرلیاآج سینٹ کے منہ کالا ہونے پرماتم کرنے والے قوم پرست لیڈر نے سینٹ 2009کے الیکشن میں ہمیں ووٹ کے بدلے کروڑوں روپے کی آفردی تھی بی این پی قومی سوچ کا نام ہے ۔

بلوچ قوم پارٹی کو نجات دہندہ سمجھ کر ہمارے صفوں میں شامل ہورہے ہیں نوشکی میں فنڈزکی لوٹ مار اور کرپشن کی تحقیقات ہونی چاہیے ان خیالات کااظہار کلی جمالدینی سے درجنوں افرادکی بی این پی میں شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیربابورحیم مینگل ،میرخورشیدجمالدینی،میروزیرخان مینگل ،میرغلام حیدر بادینی نے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

سابق صوبائی وزیربابورحیم مینگل نے سینٹ میں نیشنل پارٹی کے قائد میرحاصل خان بزنجوکی تقریرکوہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ موصوف نے سینٹ کے الیکشن 2009میں مجھ سمیت بلوچستان کے متعددایم پی ایز کو ووٹ کے بدلے کروڑوں روپے کی آفردی تھی جھنیں ہم نے مسترد کیا ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی واحد قوم پرست جماعت ہے جس نے کھبی بھی بلوچ سرزمین اور بلوچ حقوق پرسودابازی نہیں کی ہمارے قائدین پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بلوچستان کے عوام کو درپیش مسائل کی حل کے لیے آواز بلند کررہے ہیں ۔

سردار اخترجان مینگل کی حکومت کوختم کرنے کی سازش کرنے والے نوازشریف اللہ کی گرفت میں آکرنااہل ہوچکی اورانکی جماعت کا بلوچستان اسمبلی سے صفایاہوگیا انہوں نے کہاکہ نوشکی میں موجودہ دورمیں عوامی فنڈز کو خردبرد کیاگیا۔

عوامی نمائندے چار سالوں میں کروڑ پتی بن گئے اور اب الیکشن میں پیسے کی بل بوتے پر ووٹ لینے کی صف بندی کی جارہی ہیں مگرنوشکی کے عوام پہلے کی نسبت بہت زیادہ شعور رکھتی ہیں اور اچھے برے کی تمیزکرتے ہوئے اس بار عوام اپنی حق رائے دیہی کا اظہار کرینگے ۔

انہوں نے کہاکہ رائیونڈ اور مری میں بیٹھ کر اقتدار حاصل کرنے والے نام نہاد قوم پرستوں نے قومی وسائل کی نیلامی کرکے بلوچستان کے عوام کو ہمیشہ کے لیے پسماندہ رکھنے کی فیصلے کیے جو باعث ندامت قدم ہے۔