خضدار : گورنمنٹ گرلز کالج ڈگری کالج خضدار کی 1300 طالبات کے لئے صرف چھ لیکچرار تعینات ،شعبہ آرٹس سے تعلق رکھنے والی لیکچرارز مجبوراً سائنس کے مضامین بھی پڑھا رہی ہیں ،لیکچرار کی 21 اسامیاں خالی ہیں ،نہ حکومت ،نہ عوام اور نہ ہی منتخب عوامی نمائندے کالج کے مسائل کے حل میں دلچسپی لے رہے ہیں ۔
1300 سو طالبات کو چھ لیکچرار کیسی پڑھا سکتی ہیں ادارے سے فارغ ہونے والی طالبات کی معیار تعلیم کیا ہو گی یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں طالبات محنت کر رہی ہیں مگر پڑھانے والوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ۔
تفصیلات کے مطابق ضلع خضدار میں گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج خضدار میں 1300 کے قریب طالبات زیر تعلیم ہیں کالج میں لیکچراروں ،پروفیسروں کی کل اسامیاں 25 ہیں مگر اس وقت کالج میں چھ لیکچرار ز تعینات ہیں اور ستم ظریقی یہ ہے کہ تمام لیکچراروں کا تعلق شعبہ آرٹس سے ہے شعبہ آرٹس سے تعلق رکھنے والی لیکچرارز مجبوراً سائنس کے مضامین بھی پڑھا رہی ہیں ۔
کالج زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کالج میں اسٹاف کی کمی و دیگر درپیش مسائل کے حوالے سے متعلقہ زمہ داران کو بار بار آگاہ کیا جا چکا ہے مگر کوئی شنوائی نہیں ہو رہی گرلز کالج میں زیر تعلیم طالبات کے والدین نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم نسواں کو عام کرنے کا دعویٰ کو ہر سطح پر کیا جاتا ہے مگر عملی صورتحال یہی ہے کہ اس کالج میں زیر تعلیم 1300 طالبات کے لئے صرف 6 لیکچرار تعینات ہیں ۔
سائنس کی طالبات کو جب شعبہ آرٹس سے تعلق رکھنے والے لیکچرار پڑھائیں گی تو نتائج کیا ہو سکتے ہیں یہاں سے منتخب عوامی نمائندے دعویٰ تو بہت کرتے ہیں مگر تعلیمی مسائل کے حل کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھا رہے ہیں ۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو ،وزیر تعلیم بلوچستان طاہر محمود خان ،چیف سیکرٹری بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے گرلز ڈگری کالج خضدار میں لیکچراروں کی تعیناتی کو ممکن بناکر ہماری بچیوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں ۔
خضدار گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج میں اساتذہ کی کمی طالبات کو شدید پریشانی کا سامنا
وقتِ اشاعت : March 24 – 2018