|

وقتِ اشاعت :   April 5 – 2018

لورالائی:  جے یو آئی کے مرکزی رہنماء رکن قومی اسمبلی مولانا محمد خان شیرانی ،پارلیمانی لیڈر مولانا عبد الواسع، جمعیت کوئٹہ کے امیر سابق سینیٹر حافظ حمداللہ، سابق وزیر عین اللہ شمس، حاجی نواز کاکڑ، مولانا فیض اللہ، مولانا محمد عالم لانگو، حاجی مہمند ترین ، محمد طاہر خان اتمانخیل، مولوی عاصم لونی و دیگر نے مدرسہ مفتاح العلوم اسلامیہ میں جلسہ دستاربندی اور کنوبی میں پارٹی رہنماء سردار نقیب ا للہ زخپیل کے رہائش گاہ پر قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علماء کے سواء پاکستان میں کوئی سیاست کے ابجد سے بھی واقف نہیں اور نہ ہی کوئی قانون دان قانون سے واقفیت رکھتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ علماء امت کو قران پر متحد کریں امت اس وقت انتشار کا شکار ہیں اس سے نکالنے کیلئے وہ اپنا کردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ لارڈ میکالے نے ہم میں انتشار بویا جسکا خمیازہ ہم آج تک بھگت رہے ہیں دینی مدارس علماء طلباء اور امت مسلمہ کے خلاف امریکہ سمیت دیگر مغربی ممالک مختلف چال چلا رہے ہیں جسکے خلاف علماء قوم کو آگاہ کریں ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں اس وقت امیر اور غریب کے درمیان جنگ شروع ہے ایک طرف طاقت دولت قومیت اور اسلحہ جبکہ دوسرے جانب علماء اور غریب مسلمان جو کہ غریب طبقے سے تعلق رکھتے ہیں ہمارے پاس صرف نظریہ ہے ہم اللہ کو پوری کائنات کا خالق قران کو اپنا دستور سمجھتے ہوئے اسکی پرچار کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ امن اور جمہوریت کے نام پر اقوام متحدہ کی چھتری تلے امریکہ سمیت دیگر کفری ممالک نے شام عراق یمن کشمیر افغانستان برما میں مسلمانوں کا قتل عام شروع کر رکھا ہے جسکا گناہ صرف مسلمان ہونا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ قندوز افغانستان میں دینی مدرسے پر بمباری میں چھ سو بے گناء علماء اور کم سن طلبا ء کو شہید کیا گیا لیکن آج انسانی حقوق کی تنظیمں اسلامی ممالک اور پشتون قوم پرست سب خاموش ہیں

انہوں نے کہا کہ آج امریکہ اقوام متحد ہ کی امن دوستی اور جمہوریت کہا دفن ہے امن کے نام پر صرف مسلمانوں کا قتل عام اور دینی مدارس علماء طلباء اور عام دیندار مسلمانوں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے ۔

عالمی دنیا کا یہ دہرا معیار ہم کسی صورت ماننے کیلئے تیار نہیں ہیں سب انسانوں کیلئے ایک معیار اور قانون بنایا یائے امن کو بارود کی شکل میں سامنے لا کر امن کو خوف ناک شکل دی جارہی ہے

انہوں نے کہا کہ نقیب شہید کے ماورائے آئین قتل کی مذمت کرتے ہیں لیکن اسلامی ممالک پاکستان ا ور افغانستان میں مسلمانوں اور پشتونوں کے قتل عام پر پشتون قوم پرستوں کی خاموشی معنی خیز بات ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پولیس و دیگر وردیوں میں ملبوس جوکہ ہماری ٹیکس سے تنخواہ اور مراعات لیتے ہیں ہماری حفاظت کے بجائے ہمیں ہی قتل کررہے ہیں امت کو جوڑنے میں علماء کا کردار بہت اہم ہے ہمیں سب سے پہلے جھوٹ کو خیر باد کہنا ہوگا صرف سچ شروع کریں تو ہم کئی مشکلات سے نجات پا سکتے ہیں ۔

اسلام کو بندوق کے زور پر نافظ نہیں کرسکتے ہمیں قوم کی اصلاح کرکے ایک جمہوری طریقے سے ملک میں دین محمدی کے نظام کو نافظ العمل کرنا ہے دیگر اسلامی ممالک کے بعد پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کی باری بھی اسکتی ہے ۔

ہمیں متحد ہوکر امریکہ ودیگر مسلمان کش ممالک کے خلاف متحد ہونا پڑیگا ورنہ ہمیں بھی چن چن کر ختم کرنے کا سلسہ شروع ہو جائیگا اس سے قبل قائیدین کے استقبال کیلئے ایک بہت بڑا جلاس نکالا گیا ۔