پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے مالی سال 19-2018 کے بجٹ میں دفاع کے لیے گزشتہ برس کے مقابلے میں 19.5 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 11کھرب (1100 ارب) روپے تجویز کیے ہیں۔
نومنتخب وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل نے مالی سال 19-2018 کا 59 کھرب 32 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش کیا، جس میں جی ڈی پی کا ہدف 6.2 فیصد رکھا گیا ہے۔
وفاقی حکومت نے دفاعی بجٹ میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 19.5 فیصد اضافہ کیا، سال 18-2017 کے بجٹ میں 9 کھرب 20 ارب (920 ارب) روپے دفاع کے لیے رکھے گئے تھے، 19-2018 میں اس میں ایک کھرب 80 ارب (180ارب) روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں کہا ہے یکم جولائی 2018 سے فوجی ملازمین اور سول ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس بھی دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے گزشتہ برس مالی سال 18-2017 کے بجٹ میں دفاع کے لیے مختص رقم میں 7 فیصد اضافہ کیا تھا۔
وفاقی حکومت نے 17-2016 میں دفاع کے لیے 860 ارب مختص کیے تھے جبکہ 18-2017 کے بجٹ میں دفاع کے لیے 920 ارب روپے تجویز کیے تھے۔
واضح رہے کہ 18-2017 میں مجموعی بجٹ 51 کھرب روپے تجویز تھا۔
یاد رہے کہ مالی سال 17-2016 کے بجٹ میں دفاع کے لیے مختص بجٹ مکمل طور پر خرچ نہیں ہوا تھا، 860 ارب میں سے 841 ارب روپے کا بجٹ خرچ کیا گیا تھا۔
بجٹ میں فوجی اہلکاروں اور افسران کی خدمات کے اعتراف میں خصوصی الاونس کا بھی اعلان کیا گیا تھا جبکہ جوانوں کی تنخواہ میں بھی 10 فیصد کا اضافہ کیا گیا تھا۔