|

وقتِ اشاعت :   April 28 – 2018

لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ملک میں آئین اور قانون کو ہمیشہ جوتے کی نوک پر رکھا گیا ہے۔

ماڈل ٹاؤن لاہور میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں رانا ثنا اللہ ، خواجہ آصف ، راجہ اشفاق سرور اور احسن اقبال سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، انتخابات 2018 کے حوالے سے لائحہ عمل وتیاریوں سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ تو جو گزر رہا ہے وہ  گزر رہا ہے لیکن پاکستان کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیے، ملک کو آئین اور قانون کو ہمیشہ جوتے کی نوک پر رکھا گیا۔ گزشتہ 70 سال کی طرح اگلے 70 سال بھی ایسے ہی گزار دیے تو کسی سے کیا موازنہ ہوگا، پریشانیاں آتی ہیں، ہم کھڑے ہوں گے تو اگلے 70سال بہتر ہوں گے، مجھے خوفزدہ یا ڈرایا نہیں جاسکتا، میرے اوپر بنائے گئے کیس میں کچھ نہیں ہے۔ انتخابات 2018 میں  3 ماہ  رہ گئے ہیں اور ہمارے لئے اپنی مدد آپ کے تحت کام کرنے کا وقت آگیا ہے جو لوگ جماعت کے ساتھ مخلص ہیں وہ الیکشن کی تیاری کریں ہمیں آئندہ انتخابات میں ووٹ کو عزت دلوانی ہے اور ملک کے طول و ارض میں یہ پیغام پہنچانا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں چند لوگوں کی چاپلوسی اور خوشامد کی جارہی ہے حتٰی کہ پرویز مشرف کے خوشامدی بھی موجود ہیں، کیا ہم کسی اصول پر کھڑے نہیں ہوں گے، ہمیں اپنے بہتر مستقل کو سنوارنے کے لئے خامیوں کو دور کرنا ہوگا، اپنی سوچوں، ذہنوں اور فکر کو تبدیل کرنا ہوگا۔ گزشتہ 30 سال سے ہم اس حوالے سے کوئی اہم پیشرفت نہیں لاسکے اور اب پاکستان آبادی کے لحاظ سے 5ویں یا چھٹے نمبر ہے جس میں منتخب نمائندوں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔

نوازشریف کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کا کردار قابل تعریف ہے، انہوں نے ملکی ترقی کےلئے عمدہ اور مؤثر کردار ادا کیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں سڑکوں کے جال بچھا دیئے اور صحت اور تعلیم پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے نئے اسپتال و کالجز بنائے اور ثابت کردیا کہ اگر دل میں عوام کی مخلوق کی قدر نہیں ہے تو کوئی منصب نہیں رکھنا چاہیے، لیکن دوسری جانب مخالفین پنجاب کی ترقی سے خوفزدہ ہوکر منفی پروپیگنڈا کررہے ہیں۔