پنجگور: بلوچستان کے ضلع پنجگورکے سول اسپتال چتکان و سول اسپتال پچاس بیڈ خدابادان ملازمیں کی عدم ڈیوٹی کی وجہ سے بند ہونے کے قریب پہنچ گئے ہے ،تفصیلات کے مطابق پنجگوسول اسپتال چتکان و پچاس بیڈ خدابادان کے میڈیکل اور نن میڈیکل کے 1000ہزار ملازمین اپنی ڈیوٹی سے غائب ہیں اور باقائد ہ گھروں میں بیٹھ کر تنخواہیں وصول کررہے ۔
صوبائی حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے پنجگور کے اہم قومی ادارہ شعبہ صحت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے ،پچاس بیڈ اسپتال کو صرف چار ڈسپنسر چلارہے ہیں چتکان کا بھی اسی طرح کا حال ہوا ہے دنوں اسپتالوں میں نہ میڈیس ہے اور نہ کوئی ڈاکٹر خداکے سہارے چھوڑ دیا گئے ، اور پحاس بیڈاسپتال خدابادان کے سالانہ فنڈز اسپتال تک نہیں پہنچ رہے ہیں ۔
گزشتہ سال سول اسپتال کو چھ کنٹریکٹ ڈاکٹروں سمیت تین مقامی ڈاکٹر منظور احمد، ڈاکٹرصلاح الدین اور سرجن ڈاکٹر عبدالرزاق چلارہے تھے لیکن انکے چھ ماہ کا کنٹریکٹ ختم ہوتے ہی چلے گئے 30مختلف شعبہ کے ڈاکٹروں کے ہوتے ہوئے اسپتال میں ایونگ اور نائٹ میں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں رہتا ہے چھ کنٹریکٹ ڈاکٹروں کے چلے جانے سے اب اسپتال کے امور کی انجام دہی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
سول اسپتال جو سنٹر میں واقع ہونے کی وجہ سے غریب عوام کی امیدوں کا سہار ہے جس کے سینکڑوں وارڈ ایمرجنسی کو صرف تین ڈاکٹر ڈاکٹر منظور ،ڈاکٹر صلاح الدین ،اسپشلیسٹ ڈاکٹر عبدالرزاق چلارہے ہیں جوانتے بڑے اسپتال کو چلانے میں افسوس کن ہے ، اس کے علاوہ دیگرڈاکٹروں کے ساتھ ایک ہزارمیڈیکل و نن میڈیکل ڈسپنسر، نرسنگ اردلی،میڈیکل ٹیکنیشن و دیگر ملازمین اپنے ڈیوٹی سے غائب ہیں ۔
عوامی سیاسی سماجی حلقوں کا کہناہے چیف جسٹس بلوچستان محمد نور مسکانزئی کا دورہ پنجگور بھی بے سود ثابت ہوا انہوں نے مطالبہ کیاہے سول اسپتال چتکان ،خدابادان کو تباہی سے بچانے کیلئے صوبائی حکومت چیف سیکرٹری، سیکرٹری ہیلتھ،چیف جسٹس بلوچستان، صوبائی محتسب اعلی و دیگر اعلی حکام انکا نوٹس لیں۔
پنجگورکے سول اسپتال ملازمیں کی عدم ڈیوٹی کے باعث بند ہونے کے قریب
وقتِ اشاعت : April 29 – 2018