|

وقتِ اشاعت :   May 6 – 2018

جعفرآباد : ڈیرہ اللہ یار میں درندہ صفت انسانوں کی معصوم بچوں سے جنسی زیادتیوں کا سلسلہ جاری ہے ایک اور بچہ جنسی زیادتی کاشکار ہوگیا ایک ہفتے کے دوران 2بچے جنسی زیادتی کاشکار ہوگئے ہیں ۔

بچے نے تین افراد پر بدفعلی کا الزام عائد کیا ہے تاہم پولیس ابھی تک ایک ہی ملزم کو بچے سے بدفعلی کے شبے میں گرفتارکرچکی ہے ۔آئے روز کے سفاکانہ واقعات پر شہریوں والدین میں سخت تشویش کی لہر پائی جارہی ہے ۔

اگر ان واقعات کا تدارک نہ کیا گیا تو بچوں کو اسکول مدرسوں سمیت عام پبلک اور تفریح مکامات پر جانے سے روک دیا جائے گا اور اس کریہہا فعل کے ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے والدین کا انتظامیہ کو انتباہ ۔ڈیرہ اللہ یار میں جنسی بے راہ روی کے واقعات روز کا معمول بنتے جارہے ہیں ۔

دوہفتے کے دوران دو معصوم بچوں سے اجتماعی زیادتیاں کی گئیں ہفتے کے روز شہید مراد کالونی میں ایک 12سالا بچے علی رضا کھوکھر کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے بچے کو تشویش ناک حالت میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال ڈیرہ اللہ یار منتقل کردیا گیا ہے جہاں میڈیکل رپورٹ میں بچے سے زیادتی کی تصدیق کی گئی ہے ۔

بچے نے میڈیا کو بتایا کہ اس کے ساتھ تین افراد نے زیادتی کی ہے بچے کی نشاندہی پر ڈیرہ اللہ یار پولیس نے شک کی بنیاد پر ایک شخص عبدالحکیم بہرانی کو گرفتار کرکے باقی دوملزمان کی تلاش شروع کردی ہے واضح رہیکہ دو ہفتہ قبل بھی بگن بابا کالونی میں ایک 9سالا بچے اسد مری کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں پولیس نے شہزاد بہرانی نامی لڑکے کو گرفتار کرلیا تھا ۔

تسلسل کے ساتھ بچوں سے زیادتی کے بعد اہل علاقہ مختلف مکتبہ فکر کے افراد شہری تنظیموں مذہبی سیاسی تنظیموں سول سوسائیٹی اور بچوں کے والدین میں سخت تشویش کی لہر پائی جارہی ہے ۔

انہوں نے انتظامیہ اعلیٰ عدلیہ سے درخواست کی ہے کہ ڈیرہ اللہ یار میں جنسی زیادتی کے واقعات آئے روز رو نماء ہورہے ہیں انکا کہنا تھا کہ شہر میں وی سی آر سنوکر ڈبو کے ٹھکانے بند کیئے جائیں جس سے بے راہ روی بڑھ رہی ہے سارا دن بچے اسکول جانے کے بجائے ان گندی جگہوں پر اپنا مستقبل خراب کررہے ہیں اور موبائل شاپوں میں بچوں کو سیکسی تصاویروں کی ویڈیو زمیموری کارڈوں میں اپ لوڈ کیئے جارہے ۔

ان پر پابندی عائد کی جائے اور شہر میں جواء شراب اور منشیات کی روک تھام کی جائے جو ان واقعات کا سبب بن رہے ہیں بصورت دیگر ڈیرہ اللہ یار شہر بے راہ روی کا شکار بن کر رہ جائیگا۔