|

وقتِ اشاعت :   May 7 – 2018

کوئٹہ :  وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی صوبے کے مسائل کے حل کو یقینی بنانے کے لئے اپنے فیصلے خود کرکے اسے ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی اور وفاق سے اپنا حق لیکر بلوچستان کی تعمیر و ترقی کو یقینی بنائیں گے بجٹ عوام دوست ہوگا وفاق کی جانب سے 5 ہزار ارب کے بجٹ میں ہمارا حصہ ایک ہزار ارب روپے بنتا تھا تاہم ہمارے لئے 3 سو ارب مختص کئے گئے ہیں جو استعمال نہیں ہو پاتے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو بلوچستان عوامی پارٹی کے دفتر میں پرچم کشائی کی تقریب کے موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم طاہر محمود خان ‘ پرنس علی احمد بلوچ ‘ مشیر خزانہ ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی ‘ رکن صوبائی اسمبلی حاجی محمد خان لہڑی ‘ ملک خدا بخش لانگو ‘ میر محمد اسماعیل لہڑی ‘ چوہدری شبیر احمد ‘ رکن قومی اسمبلی دوستین خان ڈومکی ‘ امان اللہ نوتیزئی ‘ جاوید احمد ‘ میر ظفرقمبرانی ‘ بسنت لعل گلشن سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

تقریب سے سعید احمد ہاشمی ‘ رکن قومی اسمبلی جام کمال خان ‘ سینیٹر نصیب اللہ خان بازئی ‘ شاہ زمان غلزئی ‘ میر فائق خان جمالی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی بنانے کا مقصد بلوچستان کو ملک گیر پارٹیوں کی جانب سے مسلسل نظر انداز کرکے صوبہ کی پسماندگی کی جانب دھکیلنے کی وجہ سے پارٹی قائم کی گئی ہے تاکہ ہم اپنے فیصلے خود کرکے صوبہ کی بہتری کے لئے کردار ادا کرسکیں ۔

بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے وفاق سے اپنا حق لیکر عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کریں انہوں نے کہا کہ ہر دور میں بلوچستان کو نظرانداز کیا گیا موجودہ وفاقی حکومت بھی ہمیں نظرانداز کررہی ہے وفاقی 5 ہزار ارب کے بجٹ میں ہمارا حصہ ایک ہزار ارب روپے بنتا تھا لیکن ہمیں 3 سو ارب روپے دیئے گئے جو خرچ نہیں ہوپاتے جس کی وجہ سے ہماری پسماندگی بڑھ رہی ہے ۔

اسی لئے حکومت گزشتہ 3 سال سے این ایف سی ایوارڈ نہیں دے رہی کیونکہ صوبوں کو حصہ زیادہ ملے گا لیکن حکومت اس پر کام نہیں کررہی سی پیک کے حوالے سے بھی ہمیں نظرانداز کیا گیا کیونکہ سی پیک کے لئے بلوچستان میں کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا ۔

حالانکہ سی پیک کے میگامنصوبوں میں 50 فیصد وفاق اور 50 فیصد صوبوں نے اس میں خرچ کرنا ہے لیکن پنجاب کے ساتھ وفاق نے تعاون کیا ہمارے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا گیا اور نہ ہی ہمیں فنڈز دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے جہاں سالانہ 5 چھ سو لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارا جاتا تھا لیکن آج سیکورٹی فورسز کی جانب سے امن کی بحالی کو یقینی بنایا گیا ہے جو اچھا اقدام ہے ۔

انہوں نے کہا کہ منظورپشتون قوم کو تباہ کی جانب لے جارہا ہے انہیں سوچنا ہوگا کیونکہ پاکستان ہے تو ہم ہیں ہم خون خرابے سے جان چھڑانا چاہتے ہیں 20 سال سے قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے جس سے معیشت اور زندگی تباہی کی جانب بڑھ رہی تھی کیونکہ منظورپشتون قوم کو بند گلی میں لے جاکر تباہی کی جانب دھکیل رہا ہے انہیں بہتری کی جانب آنا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ وانا اور قبائلی علاقوں میں پاک فوج کے جنرل سمیت ہر اہلکار نے قربانیاں دیکر امن بحال کیا ہے جس کی بدولت پشتون قوم 20 سال بعد حالت جنگ سے نکلی ہے تعصب کی فضاء کو ختم کرنا ہوگا یہ ہمارے اور ملک کے لئے بہتر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم بجٹ میں تعلیم صحت پینے کے صاف پانی ‘ یوتھ سمیت دیگر شعبوں کی بہتری کے لئے بہت وسائل فراہم کررہے ہیں یہ عوام دوست بجٹ ہوگا اور عوام اسے ہمیشہ یاد رکھے گی ہم اس بجٹ کو عوامی بجٹ کہہ سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ پیکج 2 سال سے رکا ہوا تھا ہم نے اس کا افتتاح کرکے اس پر کام آغاز کر دیا ہے کوئٹہ میں فلاحی اوور اور دیگر سڑکوں کو چھوڑا کرکے ٹریفک کے مسئلہ کو حل کررہے ہیں ہم نے ہمیشہ عدلیہ کے فیصلوں کا احترام کیا ہے لیکن عوامی مسائل کے حل کے لئے احترام کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں اور سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی صوبہ کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی اور اس کے تمام اضلاع میں دفاتر اور کوئٹہ میں مرکزی دفتر بھی بہت جلد قائم کر دیا جائے گا گوادر کے نام پر تمام سیاسی پارٹیاں سیاست کرتی ہیں مسلم لیگ (ن) سمیت دیگرپارٹیوں نے بھی کوئی کام نہیں کیا ۔

ہم نے گوادر کے لوگوں کو پانی فراہم کرنے کے لئے چین اور ایف ڈبلیو او سے معاہدے کئے ہیں تاکہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم ہو سکے ہم نے ڈھائی ارب روپے پانی کی مد میں دیئے ہیں اور ابھی پھر 50 کروڑ روپے ریلیز کئے ہیں ۔

چائنز کے ساتھ معاہدے میں 3 لاکھ گیلن روزانہ پانی ملے گا ہماری کوشش ہے کہ رمضان المبارک میں لوگوں کوپانی ملے اور 20 لاکھ گیلن روزانہ کے حساب سے پانی دیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ صوبہ کو چلانے کے لے اہلیت رکھتے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ انہی موقع اور پلیٹ فارم دیا جائے وہ بلوچستان عوامی پارٹی نے فراہم کر دیا ہے یہ پارٹی صوبہ کے لوگوں کی حقیقی ترجمان ہوگی اور عوام کی امنگوں پر پورا اترے گی ۔

اسی لئے ہم اس پارٹی کے پلیٹ فارم سے صوبہ کی ترقی کے لئے جدوجہد کررہے ہیں تاکہ ہم اپنے فیصلے خود کرکے وفاق سے اپنا حصہ لا سکیں آج پارٹی میں تعصب سے بالاتر ہو کر ہر قوم قبیلے اور مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں ہماری کوشش ہے کہ تمام لوگوں کو ساتھ لیکر آگے بڑھیں ۔

آج ہم اجتماعی سوچ کے ساتھ صوبہ کی پسماندگی اور عوام میں پائے جانے والے احساس محرومی کو دور کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں دیگر پارٹیوں نے ہمیں قومیتوں میں تقسیم کرکے حقوق سے محروم رکھا جس سے آج ہماری یہ حالت ہے کیونکہ برسراقتدار آنے والوں نے صوبہ اور قوم کے لئے کچھ نہیں کیا ۔

انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کر قاتلانہ حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس کی تحقیقات کرائے تاکہ اصل محرکات عوام کے سامنے لائے جاسکیں تقریب سے سعید احمد ہاشمی ‘ رکن قومی اسمبلی جام کمال خان ‘ سینیٹر نصیب اللہ خان بازئی ‘ شاہ زمان غلزئی ‘ میر فائق خان جمالی سمیت دیگر نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی صوبہ کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردارادا کرے گی کیونکہ بلوچستان کو ترقی کے حوالے سے محروم رکھ کر نظرانداز کیا گیا ۔

اسی طرح سی پیک میں بھی بلوچستان کو وہ حصہ نہیں دیا گیا جو اس کا حق تھا بی اے پی بلاامتیاز صوبے کے عوام کے حقوق کی جنگ لڑے گی اور نظرپاکستان کے خلاف کام کرنے والوں کے خلاف ڈٹ جائیں گے ۔

ہم نے بلوچستان کی سیاست کو پہلے دیکھنا ہے بلوچستان عوامی پارٹی سے لوگوں میں اپنے فیصلے خود کرنے کا شعور پیدا ہو ا ہے جس کی بدولت ہم اپنے اچھے برے کا فیصلہ خود کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں بلوچستان کابینہ کے اراکین نے ایک بار وزیراعظم سے ملاقات کی ہو ہم تمام دوستوں کے تعاون سے پارلیمنٹ میں بلوچستان کی اکثریت لاسکتے ہیں جس سے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹر ز صوبائی حکومت کی تشکیل سے ایوان بالا اور زیرں میں صوبہ کی موثر انداز میں نمائندگی کرکے اپنی آواز پہنچا کر اپناحق حاصل کر سکتے ہیں ۔

تقریب کے اختتام پر وزیراعلیٰ بلوچستان عوامی پارٹی کے دفتر میں پرچم کشائی کی ۔دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے اتوار کے روز مری آباد کا دورہ کیا، صوبائی وزراء میر عاصم کرد گیلو، پرنس احمد علی بلوچ، مشیر خزانہ رقیہ سعید ہاشمی، رکن صوبائی اسمبلی محمد خان لہڑی، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی سردارزادہ اورنگزیب کھیتران اور دنیش کمار بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ 

وزیراعلیٰ نے شہید بے نظیر ہسپتال کے دورے کے موقع پر ہسپتال کے مختلف شعبوں شعبہ حادثات، لیبارٹری، ایکسرے روم، میل سرجیکل وارڈ اور چلڈرن وارڈ کا معائنہ کیا جہاں ہسپتال کی ایم ایس ڈاکٹر مریم نے وزیراعلیٰ کو ہسپتال سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر زیرعلاج مریضوں سے ان کی خیریت دریافت کی اور ان کے مسائل سنے۔ بعدازاں وزیراعلی نے شفاخانہ صاحب الزمان کا دورہ کیا اور اس کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا، وزیراعلیٰ نے دورے کے دوران نوتعمیر شدہ ہزارہ قومی جرگہ ہال کا معائنہ کیا۔ 

وزیراعلیٰ نے مری آباد دورے کے موقع پر وویمن ٹریننگ سینٹر کا دورہ کیا جہاں انہیں وویمن ٹریننگ سینٹر میں بچیوں کو مختلف ہنر سکھانے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، وویمن ٹریننگ سینٹر میں زیر تربیت طالبات نے وزیراعلیٰ کو اپنے متعلقہ کورسز کے حوالے سے آگاہ کیا۔ 

وزیراعلیٰ نے وویمن ٹریننگ سینٹر میں طالبات کو دی جانے والی تعلیم وتربیت کو سراہتے ہوئے ادارے کو حکومت کی ہر ممکن معاونت کی یقین دہانی کرائی۔ صوبائی مشیر خزانہ رقیہ ہاشمی نے وزیراعلیٰ کے مری آباد کے دورے کو سراہتے ہوئے کہا کہ کئی سالوں بعد کسی وزیراعلیٰ نے مری آباد کا دورہ کیا جس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ مری آباد سمیت کوئٹہ ہم سب کا گھر ہے اسکی تعمیر وترقی اور خوبصورتی میں ہم سب کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہے تاکہ ہمارا شہر مثالی شہر بن سکے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ کم وسائل اور قلیل مدت کے باوجود حکومت کی طرف سے جتنا ممکن ہوسکے کوئٹہ کی ترقی اور عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ نے علمدار روڈ پر واقع دارالفلاح کا دورہ کیا اور ادارے میں رہائش پذیر یتیم بچوں کی تقریب میں شرکت کی۔ 

تقریب میں زیرکفالت بچوں کے لئے سپورٹس اکیڈیمی کا افتتاح کیا جہاں بچوں نے کراٹے کے مختلف مظاہرے پیش کئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ فلاح انسانیت میں ہم سب کو اپنا حصہ ڈالنا چاہئے جس سے دونوں جہانوں کی کامیابی ہے۔ 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ بے سہارا بچوں کو سایہ فراہم کرنا، ان کے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھنا اور انہیں پڑھا نا لکھانا عظیم خدمت ہے جس میں ہم سب کو اپنا حصہ ڈالنا چاہئے۔ 

وزیراعلیٰ نے بچوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس ادارے کو اپنا گھر سمجھیں اور جب آپ پڑھ لکھ کر بڑے آدمی بن جائیں تو اس جیسے ادارے سے بھرپور تعاون کریں۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کراٹے پیش کرنے والے بچوں کے لئے دولاکھ روپے کا اعلان کیا۔ الفلاح کے سربراہ ملک افضل اعوان نے وزیراعلیٰ کو ادارے کی کارکردگی اور ادارے سے متعلق بریفنگ دی۔