|

وقتِ اشاعت :   May 11 – 2018

گوادر : ہم ترقی مخالف نہیں لیکن ترقی کے نام پر دھوکہ دہی کی حمایت نہیں کرسکتے۔ سی پیک کے نام پر اربوں روپے کر پشن کی نذر ہوگئے۔ گوادر سمیت بلوچستان مسائلستان بن گیا ۔ لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں تعلیمی ادارے زبوں حالی کاشکار ہیں قومی کی تر قی میں نوجوانوں کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے ۔ 

بلوچ طلباء اپنی پوری توجہ حصول علم پر مرکوز رکھنے کے ساتھ ساتھ قومی حقوق کی جد وجہد میں اپنا کر دار ادا کریں ان خیالات کااظہار بی ایس او کے چےئر مین نز یر بلوچ نے گوادر پر یس کلب میں منعقدہ پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ا نہوں نے کہا کہ صحافت اور سیاست کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے صحافت کسی بھی معاشر ے میں چھوتے ستون کا درجہ رکھتی ہے اور اپنی آواز اور شہریوں کے مسائل حکام بالاتک پہنچانے کا واحد ذریعہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں تنظیمی دور ے پر نکلے ہیں حکومت کا بلوچستان میں تعلیمی ایمرجنسی اور ترقی کے بلند و بانگ دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں ان کا کہنا تھاکہ گوادر جسے حکومت ماتھے کا جومر ، سی پیک کا دل ، مستقبل کا دبئی کہتی ہوئی نہیں تھکتی یہاں کے لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں تعلیمی اداروں کی حالت بہت ہی خراب ہے اسکولوں میں درس و تد ریس کی کمی ،پانی بجلی نایاب اور دیگر مسائل سے طلباء بہت پر یشان ہیں ۔

ان کہنا تھاکہ حکومت نے گوادر میں کالج کی بلڈنگ تو کھڑی کردی لیکن اس میں پڑ ھانے کے لےئے اساتذہ میسر نہیں کراسکے جس کی وجہ سے طلباء کا قیمتی وقت ضائع ہورہا ہے۔ ان کہنا تھاکہ سی پیک اور ترقی کے سہانے خواب حکومت کی طرف سے صرف شوشہ ہیں حقیقت سے ان کا کوئی واسطہ نہیں حکومت عوام کی زندگی بہتر بنانے میں کھبی نہیں سوچھتی ۔

انہوں نے کہاکہ سی پیک تو گوادر میں لیکن ترقی کہیں اور ہورہی ہے گوادر اور بلوچستان میں سی پیک کے نام پر اربوں روپے کرپشن کی نذر ہوگئے ہیں یہاں کے لوگ پانی ، بجلی، تعلیم ،صحت اور روزگار سمیت زندگی کی تمام تر بنیادی سہولتوں اور ضرورتوں سے محروم ہیں جبکہ دوسر ی طرف گوادر سمیت صوبے بھر کے وسائل کو شیر مادر سمجھکر ہڑپ کیا جارہا ہے۔ 

گوادر کی ساحلی پٹی غیر قانونی ٹرالرنگ سے بانجھ بنادی گئی ہے گوادر کے مقامی لو گوں کو بغیر کسی منصوبہ اور پلاننگ کے ان کی جدی و پشتی اراضیات بے دخل کر نیکی سازشیں ہورہی ہیں ترقی ایسی نہیں ہوتی ہم ترقی مخالف نہیں لیکن اپنی شناخت ہمیں عزیز ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بی ایس او بلوچ طلباء کی رہنماء جماعت ہے قوموں کی ترقی میں نوجوانوں کے کر دار سے انکار ممکن نہیں بی ایس او کی بدولت آج بلوچستان میں قوم پرست سیاست پروان چڑھی ہے بلوچ طلباء کو اپنی پوری توجہ حصول تعلیم پر مر کوز رکھنی ہوگی وار اپنے حقوق کے حصول کے لےئے بھی ہر اول دستہ کا کر دار ادا کرناہوگا۔ 

انہوں نے کہاکہ بلوچستان وسائل سے مالامال صوبہ ہے اپنے صوبے کے وسائل پر ہمارا بھی حق ہے ہمارے وسائل ہمیں دےئے جائیں۔ا س موقع پر سی سی کے ممبر اسماعیل عمر، امیر ساقی، حفیظ بلوچ ، بی ایس او گوادر کے آرگنائزر نصیر احمد نگوری ، بالاچ قادر اور سلمان بلوچ بھی موجود تھے ۔