|

وقتِ اشاعت :   May 12 – 2018

قلات : ملک میں اسلامی نظام کی عملی نفاذ کے لیے متحدہ مجلس عمل ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے ، بعض عناصر سوشل ازم کے نام پرملک سیکولراسٹیٹ بنانا چاہتے ہیں ان کے خلاف ہم متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے مقابلہ کریں گے۔ اگراہل کفر ایک ہوکرافغانستان، عراق، فلسطین اوردیگراسلامی ممالک میں حملہ آورہوسکتے ہیں توہم اسلام کی خاطرایک کیوں ایک نہیں ہوسکتے ہیں ۔

ان خیالات کااظہارامیرجماعت اسلامی ونائب امیرمتحدہ مجلس عمل سینیٹرسراج الحق، جے یوآئی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولاناعبدالغفورحیدری ، جے یوآئی بلوچستان کے امیرسینیٹر فیض محمد، جے یوآئی بلوچستان کے جنرل سیکریٹری ملک سکندرایڈوکیٹ،جے یوآئی صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری راشدمحمودسومرو، جے یوپی بلوچستان کے رہنماء مولاناغلام عباس قادری، جے یوآئی بلوچستان کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری غلام حیدرصاحب، جے یوآئی بلوچستان کے نائب امیرمولاناانواردین صاحب، جے یوآئی کے مرکزی سرپرست مولاناعصمت اللہ ،جے یوآئی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری مولانامحمدحنیف صاحب،جمعیت کے مرکزی رہنماء سردارزادہ میرسعیداحمدلانگو، متحدہ مجلس عمل بلوچستان کے نائب امیر مولانانوراللہ ، مولاناامجدخان، جے یوآئی کوئٹہ کے ضلعی سینیٹرحافظ حمداللہ، کوئٹہ کے نائب امیرولی ترابی ، سردارلیاقت علی کرد، سردارزادہ سخی سمالانی اوردیگرنے خالق آبادمنگچرمیں شہدائے اسلام کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ 

جلسے کاآغازتلاوت کلام پاک سے ہوئی جس کی سعادت حافظ محمدابراہیم نے حاصل کی ۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹرسراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جتنا نقصان اسلامی انقلاب کے جدوجہد کوسیکولراوردیگرسیاسی جماعتوں نے دیا ہے اتناذمہ دار مجھ سمیت تمام دینی قوتوں کا بھی ہے کہ جنہوں نے اتناعرصہ اپناطاقت ایک دوسرے کے خلاف فرقہ پرستی اورایک دوسرے پرکفری فتویٰ لگانے میں صرف کیا لیکن آ ج میں پرامید ہوں کہ ہم متحدہ مجلس عمل کے نام پرمتحدہوکراسلامی نظام کے نفاذ کوعملی جامعہ پہناسکتے ہیں ۔

اگراہل کفراسلام اوراسلامی ممالک پرحملہ کرنے کے لئے ایک ہوسکتے ہیں توہم ایک کلمہ پڑھنے والے اسلامی نظام کے عملی نفاذ کے لیے کیوں ایک نہیں ہوسکتے ؟ووٹ کی پرچی ایک ایسی جہاد ہے جس کواسلام کے لیے استعمال کرکے ان مجاہدین میں شامل ہوسکتے ہیں جنہوں نے جنگ کے میدان میں کفرکے خلاف برسرپیکارہوئے ہیں ہم فجرکوعلی الصبح اٹھنے والے ہیں ہم اس کامقابلہ کررہے ہیں ۔

جودن گیارہ تابارہ بجے اٹھنے والے ہیں ہم بالکل ہرمحاذ پرشکست فاش دیں گے اورانشاء اللہ 2018ء کاالیکشن سیکولرازم کے لیے موت ثابت ہوگاملک میں معیشت کاغیرمنصفانہ تقسیم سے ہرطرف بے روزگاری اورمعاشی بدحالی کادوردورہ ہے اگرملک میں اسلامی نظام نافذ ہوتوزکواۃ اورعشرکانظام قائم ہوگا جس سے بچے بوڑھے اوربے روزگاروں کوالاؤنس دیاجائے گاپھرہم قرض لینے والے نہیں بلکہ قرض دینے والا ریاست بن جائیں گے ۔ 

اس موقع سینیٹرعبدالغفورحیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج ہم ان شہداء کے یاد میں جمع ہوئے ہیں جنہوں نے اپنی خون دیکرجمعیت کی چمن کی آبیاری کی ہے کچھ دشمن یہ چاہتے ہیں کہ جمعیت اوراس کے قائدین کوختم کرکے لادین کلچرکوفروغ دیاجاسکے ۔ 

انہوں نے کہاکہ شہدائے مستونگ کے لیے جمع ہونے والا آج کا ہزاروں افراد کاٹھاٹھیں مارتایہ سمندراس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ کچھ افرادکوشہید کرکے اسلامی نظریہ کوختم نہیں کیاجاسکتا ہے بلکہ ان کاخون مزیدرنگ لاکرلادین قوتوں کے منہ پرطمانچہ ہے ۔

جلسے سے ملک سکندرخان ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آج کایہ جلسہ یہ ثابت کررہا ہے کہ ان کامشن زندہ وتابندہ ہے پاکستان میں اسلامی معاشرہ کی تشکیل دینے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کواس جلسے کے توسط سے کہتے ہیں کہ اتناعرصہ ان کی حکمرانی ہونے کے باوجودملک عزیزکے حالات سب کے سامنے ہیں اگرمزید اپنی خواہشات پرچلنے کی کوشش کی گئی اورعوام کی جانب سے اسلامی نظام کی نفاذ کوروکنے کی کوشش کی گئی تو حالات مزیدبگڑجائیں گے۔ 

جلسے سے امیربلوچستان جے یوآئی سینیٹرفیض محمدنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم مولانامحمدقاسم نانوتوی،حاجی امداداللہ، کے پیروکارہیں جنہوں نے انگریزوں جیسے سامراجوں کے سامنے اسلام کاجھنڈااٹھایااورقربانیاں دیتے رہے آج بھی ہم ان کے مشن پرکاربندہوکراسلامی نظام کے نفاذ کے لیے ہرقسم کی قربانی دینے کے لیے تیارہیں شہدائے اسلام اس بات کے گواہی دے رہے ہیں کہ ہم خون کے آخری قطرے تک اسلام کے لیے قربانی دیتے رہیں گے ۔

یہ بلوچستان کی تاریخ بھی بتاتی ہے کہ ہمارے سرداروں اورنوابوں نے سکھوں اورمرہٹوں کے خلاف جہاد کیاہے جویہاں کے اسلامی تہذیب کی قدیم ہونے کی مظہر ہے اس لیے امید ہے کہ آپ بھی ان کے نقش قدم پرچل کرووٹ کی پرچی کے ساتھ جہاد کرکے متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہدکریں گے ۔ 

جلسے سے دیگرمقررین بھی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ متحدہ مجلس عمل ہی ہماری تمام مسائل کاحل بتاتی ہے پاکستان کوشام بنانے کی کوشش کرنے والے قوتوں کے خلاف ہمارے علماء نے متحدہ مجلس عمل بنائی ہے جوتمام مسالک کوایک پلیٹ فارم پرمتحدکرکے تعصب، قومیت اورتفرقہ بازی کی راہ روک دی ہے ۔

مجلس عمل کوزندہ کرنے پرہم مولانافضل الرحمن ،سینیٹرسراج الحق سمیت دیگرقائدین کومبارک باد پیش کرتے ہیں یہ اتحاد صرف الیکشن کے لیے نہیں بلکہ ہرقسم کی سیاسی جدوجہدکے لیے اسی پلیٹ فارم کواستعمال کرتے رہیں گے ۔ 

کیچ ،دشت کے علاقے میں پانی بحران شدید ،بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی 
تربت (بیورورپورٹ)ڈڈھے دشت کربلابن گیاہے ، سینکڑوں خاندان نقل مکانی کرچکے ہیں، لوگوں کو پینے کاپانی میسرنہیں، بااثر لوگوں کے لیموں کے درخت سرکاری ٹریکٹرکے ذریعے سیراب ہورہے ہیں ،ڈیڑھ کروڑ روپے کی واٹرسپلائی اسکیم ناکام ہوگئی ہے۔

نئے واٹرسپلائی اسکیم کی بورکھدائی میں بااثر شخصیت کی مداخلت ناانصافی اورزیادتی کی انتہاء ہے ، ڈڈھے دشت کے پیاسے باشندوں کو ہنگامی بنیادوں پر ٹریکٹرکے ذریعے پانی فراہمی یقینی بنائی جائے جبکہ مستقبل بنیادوں پر پانی مسئلہ کے حل کیلئے دیرپا اورپائیدار اقدامات اٹھائے جائیں ۔

ان خیالات کااظہار تحصیل دشت کے علاقہ ڈڈھے کے مکینوں نے جمعرات کے روزتربت پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کیا ، احتجاجی مظاہرین کی قیادت علاقہ کی معروف شخصیت میربہرام دشتی، سلیمان دشتی ،جمعدار شاہی ودیگرکررہے تھے ۔

انہوں نے کہاکہ طویل قحط سالی کے بدترین اثرات کے باعث علاقہ کربلابن چکی ہے ، زراعت اورمال مویشی اپنی جگہ لوگوں کو پینے کاپانی تک میسرنہیں ، پانی بحران کی شدت کے باعث اب تک ہزاروں افراد گوادر،پسنی ،پیدارک اورتربت نقل مکانی کرچکے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ علاقہ کے نمائندہ حاجی اکبر آسکانی کے فنڈز سے ڈیڑھ کروڑ روپے کی لاگت سے واٹرسپلائی اسکیم تعمیرکی گئی مگر وہ اسکیم مکمل ناکام ہوگئی ، اسکیم کابور میں کیسنگ بھی نہیں ڈالا گیا، پائپ لائن ناقص تھے مگرکسی نے اس کی تحقیقات تک کرنا گوارانہ کیا۔

حال ہی میں ڈڈھے کی واٹرسپلائی اسکیم کیلئے بھی50لاکھ روپے کے فنڈزمنظورہوئے ہیں اورنیلگ کے مقام پر بورنگ کیلئے کام کیاجارہاتھا کہ ایک بااثر شخص جس کاتعلق نیشنل پارٹی سے ہے اور سابق تحصیل ناظم بھی رہ چکاہے انہوں نے بورنگ کے کام کو روکا ہے اور کام کرنے والوں کودھمکی بھی دی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ انتہائی دکھ اور افسوس کامقام ہے کہ یہی لوگ اسٹیج پر آکر بڑے بڑے بلندوبانگ دعوے کرتے ہیں قوم دوستی کادم بھرتے ہیں مگر ہزاروں پیاسے عوام کیلئے 5فٹ زمین کسی ویران مقام پربھی بورنگ کیلئے دینے کے روادار نہیں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ڈڈھے کے عوام گزشتہ ایک عرصے سے پینے کے پانی کیلئے ترس رہے ہیں ، لوگ نقل مکانی پرمجبورہیں دربدرہیں مگر نیشنل پارٹی کے بااثررہنماؤں کے باغات اورلیموں سرکاری ٹریکٹر کے ذریعے سیراب کرائے جارہے ہیں ، پوری ڈڈھے کی آبادی کو ایک ٹریکٹرپینے کے پانی کیلئے بھی نہیں دیاجاتامگر ان کے قبضے میں کئی سرکاری ٹریکٹرہیں جو باغات کوسیراب کرنے اور کرش وغیرہ کی سپلائی کاکام کررہے ہیں۔

انہوں نے صوبائی وزیر حاجی اکبر آسکانی ،مشنر مکران ، ڈی سی کیچ ودیگرمتعلقہ حکام سے اپیل کی کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر ٹریکٹرکے ذریعے ڈڈھے کے مکینوں کیلئے پانی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائیں ،نیلگ میں ڈڈھے کی واٹرسپلائی اسکیم کی بورنگ سمیت دیگردیرپاوموثراقدامات اٹھاکر ڈڈھے کے پانی کے مسئلہ کومستقل بنیادوں پر حل کرائیں بصورت دیگر ڈڈھے کے عوام کے پاس شدید احتجاج اوربھوک ہڑتال کے سواکوئی راستہ نہیں بچے گا ۔

انہوں نے اس امرپر بھی تشویش کااظہارکیاکہ فروری کے مہینے میں کراچی کے ایک انگریزی اخبارمیں ڈڈھے کی واٹرسپلائی اسکیم کیلئے 1کروڑ30لاکھ روپے کے ٹینڈرکاا شتہارشائع ہواہے مگر اس اسکیم پرکہیں کوئی سراغ بھی نہیں ہے اس لئے مذکورہ اسکیم کی بھی چھان بین اورتحقیقات کرائی جائے کہ ڈڈھے کے پیاسے عوام کے نام پر جاری فنڈزکہاں گئے ۔