|

وقتِ اشاعت :   May 14 – 2018

کوئٹہ : نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء وسابق وزیراعلی بلوچستان اور بلوچستان صوبائی اسمبلی میں نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر عبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ نیشنل پارٹی نے اپنے ڈھائی سالہ دور حکومت میں ثابت کردیا کہ سیاسی کارکن اوردرمیانہ طبقے ہے قوم کی بہتر رہنماء ،ساحل اور وسائل کا دفاع کرسکتی ہے۔

،انہوں نے یہ بات اتوار کے روز نیشنل پارٹی کے سینئر اراکین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،اجلاس کی صدارت ضلعی صدر حاجی عطاء محمد بنگلزئی نے کی جبکہ اجلاس میں مرکزی ترجمان جان محمد بلیدی ،مرکزی رہنماء ڈاکٹر اسحاق بلوچ ،چیئرمین خیر جان بلوچ ،نیاز بلوچ ،حاجی عبدالواحد شاہوانی ،میر عبدالخالق بلوچ،ایم پی اے یاسمین لہڑی سمیت مرکزی ،صوبائی اور ضلعی کابینہ کے اراکین کے علاوہ میر سکندر شاہوانی نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں ضلع کوئٹہ کے تنظیمی امور ،سیاسی حکمت عملی ،مجوزہ انتخابات سے متصل تفصیلی بحث ومباحثہ اور غوروخوص کیا گیا ،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ وقت اور حالات نے ثابت کردیا کہ بلوچ قومی تشخص ،ساحل اور وسائل کا دفاع ،قومی مفادات کا تحفظ صرف اور صرف نیشنل پارٹی کرسکتی ہے ۔

ہم تمام تر مشکلات ،مسائل اور مصائب کے باوجود ڈھائی سالہ حکومت میں بلوچستان کی تاریخ کا دیار بدل دیا ،ہماری حکومت نے ایک غیر فعال اور مفلوج حکومت کو فعال اور متحرک حکومت میں تبدیل کردیا۔

بلوچستان اس وقت امن وامان کی مخدوش صورتحال کے باعث نوگو ایریا بن چکا تھا ،بازار میں سرشام وحیران ہوجاتے تھے ،کوئی بھی شارع رات تو کجادن میں بھی سفر کے لحاظ سے محفوظ نہ تھا ،ٹارگٹ کلنگ ،اغواء برائے تاوان روز کا معمول تھا ۔

خوف وہراس کا یہ عالم تھا کہ کئی اضلاع سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ دوسرے علاقوں کی طرف نقل مکانی کی ایسے حالات میں ہم نے پولیس سے مکمل سیاست مداخلت ختم کردی ،انتظامیہ اور لیویز کو بااختیار بنایا ،امن وامان کی بحالی کیلئے پولیس اور لیویز کو ضروری ساز وسامان فراہم کرنے کیلئے اربوں روپے فنڈز دیئے ،شب وروز کی محنت اور ہمارے خلوص آور اقدامات کے باعث امن وامان کی صورتحال میں نمایان بہتری آئی ،بازاروں کی رونقیں بحال ہوئیں ۔

لوگوں کا کاروبار چل پڑا ،نقل مکانی کرنے والے واپس اپنے گھروں کو لوٹ آنے لگے ،بلوچستان کے مسئلے پر سیاسی حل کیلئے پر خلوص کوششیں کی گئیں ،تعلیم کے شعبے میں انقلابی اقدامات اٹھائے گئے ۔

تعلیم کے بجٹ کو 4فیصد سے بڑھاکر 24فیصد کردیا گیا ،صوبے میں تین نئے میڈیکل کالجز ،6یونیورسٹیوں سمیت کئی اعلی ادارے قائم کرنے کے علاوہ ہزاروں اساتذہ کی این ٹی ایس کے ذریعے میرٹ پر بھرتی کی گئی ۔

بلوچستان پبلک سروس کمیشن میں اصلاحات کرکے قابل تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ایک امید دلائی ،محکمہ صحت کو اربوں روپے کی نئی مشینری کی فراہمی اور ٹراما سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ،کئی سالوں سے جن قومی شاہراہوں کی تعمیر التواء کا شکار تھا انہیں مکمل کیا گیا ۔

گوادر میں ڈھائی لاکھ ایکڑ سے زائد غیر قانونی الاٹمنٹ کو منسوخ کرکے ساحل کا دفاع کیا گیا ،ریکوڈک جوکہ بلوچستان کا معاشی مستقبل ہے اس کا بھر پور دفاع کیا گیا ،وزیراعلی سیکرٹریٹ تک عام آدمی اور سیاسی کارکنوں کو مکمل رسائی حاصل تھی۔

انہوں نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ نیشنل پارٹی ہی عوام کو غربت ،جہالت ،پسماندگی ،بے روزگاری سے نجات دلاسکتی ہے ،اس موقع پر اجلاس میں شریک مختلف رہنماؤں نے خطاب کیا اور اپنی تجاویز دیں ۔