کوئٹہ : بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شاہ محمد جتوئی ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ کیڈ ٹ کالج مستونگ میں طلباء پر وحشیانہ تشدد کے پیچھے کار فرما عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے ایسوسی ایشن اور بلوچستان کے وکلاء ہر ممکن کردار ادا کرینگے ۔
کیڈٹ کالج مستونگ کے طلباء پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ہم نے فوری طورپر رجسٹرار بلوچستان ہائی کورٹ کو لیٹر لکھا اور استدعا کی کہ اس سلسلے میں عدالت نوٹس لیں جسے آئینی درخواست کی صورت میں عدالت نے آج اس کی سماعت کی جس کے دوران عدالت کوبتایاگیاکہ پرنسپل کو معطل کردیاگیاہے ہم چاہتے ہیں کہ اس افسوسناک واقعہ کے پیچھے جو بھی عناصر کارفرما ہو ان کو کیفر کردار تک پہنچایاجائے ہمیں معلوم ہواہے کہ طلباء پر تشدد میں ملوث بعض افراد ہوگئے ہیں ۔
عدالت نے واقعہ میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دیاہے تشدد میں فرسٹ ائیر ،سیکنڈ ائیر کے طلباء ،کالج انتظامیہ اور بعض اساتذہ کے ملوث ہونے کا بتایاجارہاہے ہمیں معلوم ہواہے کہ کیڈٹ کالج مستونگ کے 9ویں جماعت کے طلباء پر اس لئے بدترین تشدد کیاگیاہے کیونکہ مذکورہ کلاس کے بچوں میں سے ایک نے کیڈٹ کالج مستونگ کے پرنسپل کے صاحب زادے کو جو 7ویں جماعت کا طالب علم ہے کو تھپڑ رسید کیاتھا ۔
اس کے بعد کالج پرنسپل نے تمام کلاس کے بچوں سے بدلہ لینے کیلئے ان پر تشدد کرایا جبکہ عطاء اللہ لانگو ایڈووکیٹ کاکہناتھاکہ سرکاری تعلیمی اداروں کے غیر فعال ہونے کے باعث بلوچستان کے عوام کو اپنے بچوں کو کیڈٹ کالجز اور ریذیڈنشل کالجز میں داخلہ دلوا کر زیور تعلیم سے آراستہ کرنا چاہ رہے ہیں لیکن وہاں اس طرح کا سلوک بچوں کے ساتھ روارکھاجارہاہے تاکہ صوبہ تعلیمی لحاظ سے مزید پسماندہ ہو لیکن ہم ایسا کسی صورت نہیں ہونے دیں گے ۔