کوئٹہ: بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی اور جسٹس ہاشم خان کاکڑ پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے کیڈٹ کالج مستونگ میں طلباء پر تشدد کیس سے متعلق کہا گیا ہے کہ 10 روز میں معاملات کو کلیئر کر کے ہمیں بتائیں ستونگ واقعہ معاشرے پر بد نما داغ کی مانند ہے ۔
چیف جسٹس خود بھی اگلے ہفتے کیڈٹ کالج مستونگ کا دورہ کرینگے عدالت میں سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن عبداللہ جان، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایا، پی ایس ٹو گورنر سجاد بھٹہ، ایڈوکیٹ جنرل روؤف عطاء پیش ہوئے شاہ محمد جتوئی ایڈوکیٹ، نادر چھلگری، نصیب اللہ ترین ایڈوکیٹ و دیگر نے کیس کی پیروی کی ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایا نے ایف آئی آر کی کاپی عدالت میں جمع کرادی ۔
ڈی آئی جی اعتزاز گورایا نے عدالت کو کیس سے متعلق پیش رفت سے متعلق آگاہ کیا وڈیو اور طلبا بیانات کی روشنی میں 9 ملزمان کی نشاندہی کرلی گئی ہے ایک طالب علم کو مستونگ سے گرفتار کیا گیا، دیگر کیلئے بھی کاروائی جاری ہے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی نے استفسار کیا کہ کسی بے قصور کو سزا نہیں ملنی چاہیے۔
ملوث افراد کے خلاف قواعد کے تحت کارروائی کی جائے سیکرٹری ہائیر ایجو کیشن نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقاتی کمیٹی نے مستونگ پہنچ کر کام کا آغاز کردیا ہے پرنسپل سیکرٹری گورنر بلوچستان نے عدالت کو بتایا کہ معاملے پر کیڈٹ کالجز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ایمرجنسی میٹنگ بلائی گئی ۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ انکوائری مکمل ہونے سے قبل پرنسپل کو سزا دینے سے ٹیچرز کیڈرز پر منفی اثرات پڑیں گے نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ایک آزاد کمیشن کے زریعے تحقیقات کروائی جائیں تاکہ ایسے واقعات کا مستقل تدارک ہوسکے ۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ سیکرٹری اور ڈی آئی جی صاحب کالج کا دورہ کرکے طلبا کے خوف کو ختم کریں چیف جسٹس خود بھی اگلے ہفتے کیڈٹ کالج مستونگ کا دورہ کریں گے مستونگ واقعہ معاشرے پر بدنما داغ کی مانند ہے ۔
10 روز میں معاملات کو کلیئر کرکے ہمیں بتائیں: ہر معاملے میں سیاست کریں مگر تعلیم میں نہیں ہونی چاہیے مستونگ کیڈٹ کالج طلبا تشدد کیس کی سماعت 28 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔
کیڈٹ کالج مستونگ واقعہ ،دس روز میں حقائق سے آگاہ کیا جائے، چیف جسٹس بلوچستان
وقتِ اشاعت : May 17 – 2018