لاہور: صاف پانی کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف، صوبائی وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا اوررکن اسمبلی وحید گل کے بعد رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز بھی نیب کے سامنے پیش ہوگئے ہیں۔
صاف پانی فراڈ کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے بیٹے اور رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو گئے۔ نیب کی تین رکنی ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹرانویسٹی گیشن، ڈپٹی ڈائریکٹر پراسیکیوشن اور ڈپٹی ڈائریکٹرانٹیلی جنس نے حمزہ شہبازسے پوچھ گچھ کی جو تقریباً دوگھنٹہ جاری رہی۔
نیب میں پیشی کے بعد حمزہ شہباز نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صاف پانی کمپنی بورڈ کا ممبر نہیں صرف 5 میٹنگز میں شامل ہوا، ایک پائی کی کرپشن نہیں کی جب دامن صاف ہے تو ڈر کس بات کا۔ 18 سال کا تھا جب چھ ماہ جیل کاٹی، 1999 میں پرویز مشرف نے مارشل لاء لگایا، 10 سال تک نیب کے دفتر کے چکر لگاتا رہا مگر کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ قانون سے بالاتر کوئی نہیں، جب بلایا جائے گا آئیں گے، قانون اور انصاف کے لئے نیب آفس آیا، ہم ہمیشہ قانون کا احترام کریں گے اورانشاءاللہ سرخرو ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دائیں بائیں قرضے معاف کرانے والے اور قبضہ مافیا کے لوگ ہیں عوام زرداری کے سوئیس اکاؤنٹس نہیں بھولے اصل احتساب عوام کریں گے۔
واضح رہے کہ حمزہ شہباز سے پہلے صوبائی وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف اوررکن پنجاب اسمبلی وحید گل بھی صاف پانی فراڈ کیس میں نیب کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔