کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک بار پھر لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین کے بلاک شدہ شناختی کارڈز کے اجراء کی دوبارہ اجراء کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مرکزی حکمرانوں نے جانبدارانہ رویہ اپنایا ہوا ہے جو ناقابل برداشت عمل ہے لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین کے شناختی کارڈ ز جن کی باآسانی اجراء کا عمل جاری ہے ۔
پارٹی یہ سمجھتی ہے کہ یہ نہ صرف بلوچوں بلکہ بلوچستان کے مقامی پشتونوں ، بلوچستانیوں کیلئے مستقبل میں مسائل و مشکلات کا سبب بنیں گے اس سے قبل کی جو پالیسی تھی مرکزی حکومت نے اسے ختم کر کے اتنی آسانی کر دی کہ اب بلوچستان کے نادرا سینٹرز سے باآسانی شناختی کارڈز دیئے جا رہے ہیں جب الیکشن قریب آتے ہیں تو ایسی سرگرمیاں تیز کر دی جاتی ہیں سابقہ انتخابات میں بھی چند ہفتوں میں لاکھوں جعلی شناختی کارڈز کا اجراء کیا تھا ۔
اس بار بھی یہ عمل جاری ہے ایک جانب ریاستی ادارے یہ کہہ رہے ہیں کہ ملک میں دہشت گردی ، انتہاء پسندی ، طالبائزیشن افغان مہاجرین کی وجہ سے ہیں جبکہ دوسری جانب مرکزی حکومت مہاجرین کو شناختی کارڈز کے اجراء کیلئے آسانیاں پیدا کر کے لاکھوں کی تعداد میں شناختی کارڈ کا اجراء کر رہ یہیں پارٹی سمجھتی ہے کہ یہ عمل ناقابل برداشت ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ۔
مستقبل میں افغان مہاجرین بلوچوں و مقامی پشتونوں کے لئے مسائل کا سبب بنیں گے بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ فوری طور پر ایسے عمل کو روکا جائے جس سے بلوچستانیوں کے حقوق ضبط ہوتے ہوں ۔
غیر قانونی طریقے سے بلوچستان سے شناختی کارڈز و دیگر دستاویزات جاری نہ کی جائیں افغان بھائیوں کو باعزت طریقے سے ان کے وطن بھیجنے کے اقدامات کئے جائیں اور بلاک شدہ شناختی کارڈزجن کا دوبارہ اجراء کیا جا رہا ہے انہیں منسوخ کرتے ہوئے انتخابی فہرستوں میں شامل نہ کیا جائے الیکشن کمیشن کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ غیر ملکیوں کے ناموں کے اخراج یقینی بنائیں –
افغان مہاجرین کے بلاک شناختی کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ قبول نہیں ،بی این پی
وقتِ اشاعت : May 21 – 2018