کوئٹہ : ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان نے ایک قوم پرست جماعت کے صوبائی بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ جماعت نے گزشتہ روزاپنے ایم پی اے کے نجی چینل کو دئیے گئے انٹرویو کی اصل حقیقت پر جس طرح بھونڈے انداز میں پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہیں اس پر حتمی فیصلہ بلوچستان کے عوام اور کوئٹہ کے شہری ہی بااختیار ہیں ،البتہ انٹرویو کے تمام اقتباس سوشل میڈیا پر ہر خاص و عام کیلئے دستیاب ہیں ۔
ترجمان نے کہا کہ مذکورہ جماعت نے ہزارہ قوم کو افغان ملت کا حصہ ثابت کرنے کی ناکام کوشش کہ ہیں جس کیلئے وضاحت کرنا ضروری ہیں کہ1747 ء سے قبل اس خطے میں افغان یا افغانستان نام کے کسی قوم یا ملک کا تصور تک موجود نہیں تھا یہ تصور پہلی مرتبہ احمد شاہ درانی کے دور اقتدار میں سامنے آیا جب اس نے اپنے دائرہ حاکمیت میں شامل چند علاقوں پر مشتمل مملکت بنام افغانستان قائم کی ،جبکہ اس قبل یہاں توران،غرجستان اور خراسان کے نام سے عظیم مغل سلطنت قائم تھی اور مغلوں کی حکمرانوں نے اس خطے میں موجود آج کی کئی مملکتوں پر حکمرانی کرکے تاریخ میں انمٹ نقوش چھوڑ دئیے۔
ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں آباد تمام اقوام بشمول پشتون اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں کہ افغان پشتون قوم کی ایک شناخت اور نام کو ظاہر کرتا ہیں پھر یہ کیسے ممکن ہیں ،کہ ہزاروں سال قدیم،تاریخ،تہذیب ،شناخت ،زبان اور الگ رسم و رواج کے مالک اقوام اپنی قومی شناخت ایک مخصوص قوم کے ساتھ منسلک کریں ،اور اپنی کے حوالے سے جانا جائیں۔
ہم افغان پشتون کا احترام کرتے ہوئے ان کے ساتھ اپنی الگ قومی شناخت کے ساتھ بہترین برادرانہ تعلقات پر فخر کرتے ہیں مگر ہماری کبھی یہ خواہش نہیں رہی ہے کہ ہمیں ایک الگ شناخت اور نام دیا جا ئے جس کی وجہ سے ہماری شناخت کو ختم یا نابود ہونے کے خطرات لاحق ہو۔
ترجمان نے کہا کہ یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ ہزارہ قوم کی سیاسی نمائندگی کا حق و اختیار صرف HDP کے پاس موجود ہیں جس پر سوال اٹھانا ہی ایک مذاق ہے پھر کسی نسل پرست جماعت کے پاس یہ اختیار قطعاً موجود نہیں کہ وہ طے کریں کہ ہزارہ قوم کی سیاسی نمائندگی کا اختیار کس کے پاس ہونا چاہیں۔
یہ بات بھی طے شدہ ہے کہ ایک جماعت کے تنگ نظری اور نسل پرستی کو صوبے کے عوام کے سامنے لانے کا کریڈٹHDP کو حاصل ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ پشتوں قوم کی سیاسی نمائندگی اس جماعت سے بہتر کئی دیگر پارٹیاں کر رہی ہے جن کے ساتھ بحثیت ہزارہ قوام کے نمائندہ سیاسی جماعت کے پارٹی کے بہترین برادرانہ تعلقات قائم ہیں ، جس کیلئے ہمیں کسی اور کی تصدیقی سرٹیفیکٹ کی ضرورت نہیں۔
ہزارہ برادری افغان ملت کا حصہ نہیں،ایچ ڈی پی
وقتِ اشاعت : May 25 – 2018