|

وقتِ اشاعت :   May 29 – 2018

 کراچی: جعلی پولیس مقابلے میں جاں بحق نوجوان نقیب اللہ کے والد نے واقعے میں ملوث سابق پولیس افسر راؤ انوار کو گھر سے جیل منتقل کرنے کے لیے درخواست دائر کردی۔

نقیب اللہ کے والد محمد خان نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملیر کینٹ کے علاقے میں راؤ انوار کے گھر کو سب جیل قرار دے کر ملزم کو رکھا گیا ہے جو غیر قانونی ہے، محکمہ داخلہ نے بغیر کسی نوٹیفیکیشن کے راؤ انوار کو اس کے گھر میں رکھا ہوا ہے۔

نقیب کے والد نے عدالت سے درخواست کی کہ راؤ انوار کے سب جیل میں رکھے جانے کو کالعدم قرار دیا جائے اور ملزم کو جیل منتقل کیا جائے،  درخواست میں محکمہ اخلہ، آئی جی سندھ، آئی جی جیل خانہ جات، ایس ایس پی سینٹرل جیل اور راؤ انوار کو فریق بنایا گیا ہے۔ نقیب اللہ محسود کے والد نے گزشتہ روز راؤ انوار کیخلاف غیر قانونی اثاثوں کے الزام میں نیب میں بھی درخواست دائر کی تھی۔

واضح رہے کہ 13 جنوری 2018 کو کراچی میں ایس ایس پی راؤ انوار کی پولیس پارٹی نے دہشت گردی کا الزام لگا کر پولیس مقابلے میں نقیب اللہ سمیت 4 نوجوانوں کو قتل کردیا تھا تاہم بعد میں وہ مقابلہ جعلی اور مقتولین بے گناہ ثابت ہوئے۔