|

وقتِ اشاعت :   May 30 – 2018

کوئٹہ : قوموں کے درمیان نفرتوں کے خاتمے کا سبب بنیں بی این پی کی سیاست میں تنگ نظری کی گنجائش نہیں شہید نصیر لانگو کی قربانیوں کو مشعل راہ سمجھتے ہیں نوجوان قلم کو ہتھیار بنائیں شہیدوں کے ارمانوں کی تکمیل علم و آگاہی یقینی بنائی جا سکتی ہے ۔

پارٹی میں بلوچستانیوں کی جوق در جوق شمولیت ہماری سیاسی اخلاقی جیت ہے بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے شہید نصیر جان لانگو کی برسی کی مناسبت سے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری میں تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا ریفرنس کی صدارت شہید نصیر لانگو کی تصویر سے کرائی گئی جبکہ مہمان خاص بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ تھے اعزازی مہمان ضلعی صدر احمد نواز بلوچ تھے ۔

پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ‘ احمد نواز بلوچ ‘ منیر جالب بلوچ ‘ آغا خالد شاہ دلسوز ‘ ملک محی الدین لہڑی ‘ یونس بلوچ ‘ ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ‘ ملک ابراہیم شاہوانی ‘ملک مصطفی کاکڑ، جان محمد مینگل ‘ دوست محمد محمد حسنی ‘ در محمد پرکانی نے خطاب کیا اسٹیج سیکرٹری کے فرائض لقمان کاکڑ نے سر انجام دیئے ۔

اس موقع پر ڈاکٹر رمضان ہزارہ ‘ یوسف رند ‘ حاجی وحید لہڑی ‘ریاض مینگل ‘ حاجی نذیر لانگو ‘ رضا جان شاہی زئی ‘ حاجی نذیرلہڑی ‘ ملک عبدالغنی دہوار ‘ بی ایس او کے سابق چیئرمین محمد خان مینگل ‘ فیض اللہ بلوچ ‘ سعید کرد ایڈووکیٹ ‘ گنیش لال راجپوت‘ علاؤ الدین کاکڑ ‘ ملک مصطفی کاکڑ ‘ سردار زادہ ایاز کھیازئی ‘ خدائے رحیم لہڑی ‘ بسم اللہ بلوچ ‘ شکیل بلوچ ‘ زعفران مینگل ‘ حمید لانگو ‘ حیات خان ‘ کاول خان مری ‘ ابراہیم کرد ‘ بابو کھوسہ ‘ یاسر بلوچ ‘ سلیم ریکی اور دیگر موجود تھے ۔

مقررین نے شہید نصیر لانگو کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت ‘ خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے نوجوانی کے دور میں جام شہادت نوش کیا لیکن قربانی سے دریغ نہیں کیا اور ثابت کیا کہ حقیقی ترقی بلوچستان کی قومی جدوجہد کو آگے بڑھانے سے گریز نہیں کیا مشرف دور میں بلوچستان میں جو قتل و غارت گری کی گئی ۔

یہ المیہ سے کمی نہیں تھی لیکن مسلمہ اصول ہے کہ قوموں کو بزور طاقت ظلم و زیادتیوں سے ختم نہیں کیا جا سکتا مقررین نے کہا کہ بی این پی کی سیاست قوموں کے درمیان نفرتوں کے خاتمے کا سبب بن رہے ہیں ہم ترقی پسند خیالات و افکار کا پرچار کر رہے ہیں ۔

بلوچ ‘ پشتون ‘ ہزارہ بلوچستانی تمام اقوام کے حقوق کے حصول اور ناانصافیوں کے خاتمے کی جدوجہد کر رہے ہیں ان موقع پر لوگوں کے ہوشیار رہا جائے وہ انتخابات میں آ کر بلند و بالا دعوے کر کے پانچ سال غائب ہو جاتے ہیں ۔

انہیں مظلوم عوام کے حقوق سے کوئی سروکار نہیں بلکہ صرف اپنے گروہی مفادات اور ووٹ کے حصول کی خاطر دروغ گوئی سے کام لے رہے ہیں بی این پی یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ اب مزید بلوچستانی عوام کو دھوکہ نہیں دیا جا سکتا عوام بخوبی جان گئے ہیں اور تمیز کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے مفاد پرستوں کو رد کر دیا ہے آج بلوچستان کے نوجوان بالخصوص بلوچ نوجوان قلم کو ہتھیار بنا کر جمہوری جدوجہد سے وابستہ ہو جائیں علم و آگاہی اور قلم کی طاقت سے محرومیوں اور ناانصافیوں کا خاتمہ یقینی ہو سکتا ہے عام انتخابات میں عوام بلوچستان نیشنل پارٹی کے انتخابی نشان کلہاڑے پر مہر ثبت کریں ۔

کیونکہ ہم حقیقی معنوں میں عوامی خوشحالی پر یقین رکھتے ہیں وقت و حالات کی ضرورت ہے کہ سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں اپنی جدوجہد کو آگے بڑھائیں اور مستقبل میں پڑھا لکھا بلوچستان کا قیام عمل میں لائیں آخر میں شہداء کے زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔