کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ بلدیاتی اداروں کو اختیارات نہیں ملیں گے تو لوگ نئے صوبے بنانے کی بات کریں گے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی کی کمی پر فساد ہونے کا خطرہ ہے، آنے والے دنوں میں پانی کے ایشو پر لڑائیاں ہوں گی جب کہ کراچی میں درخت کٹ رہے ہیں لگ نہیں رہے، درخت لگانے کا موسم نہیں لیکن انہیں اب درخت لگانا یاد آگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آنے والے وقتوں میں پانی کا مسئلہ بڑا ہوگا، پانی پر وفاقی اور صوبائی حکومت نے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی، کے فور پر تیزی سے کام ہونا چاہیے لیکن 2020 تک بھی کے فور سے پانی ملنا مشکل لگ رہا ہے۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہیٹ ویو میں واٹر بورڈ اور کے الیکٹرک جیسے محکموں کا اہم کردار ہونا چاہیے، بلدیہ عظمی نے کیمپ لگائے ہیں لیکن ان کی تعداد مناسب نہیں ہے، مزید کیمپ ہونے چاہئیں لہذا میں نے اپنے ساتھیوں کو کہا ہے ہیٹ ویو کیمپ کا دورہ کریں۔
الیکشن کمیشن نے ہمیں اور بہادر آباد والوں کی مشترکہ کوششوں سے ہمیں پتنگ کا نشان الاٹ کیا، خدشہ تھا ہماری لڑائی میں ہمارا نشان ہمیں نہ ملتا، ایم کیو ایم کے ووٹ بینک اور ووٹر کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، میں نے اور عامر خان نے انتخابی نشان کی درخواست دی تھی اور ہمیں ہمارا نشان مل گیا، تمام لڑائی کے بعد بھی پتنگ ہمارے پاس ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ صوبے ایک دوسرے کے ساتھ امتیاز کریں گے تو پھر تقسیم کی بات ہوگی اور اگر بلدیاتی اداروں کو اختیارات نہیں ملیں گے تو لوگ نئے صوبے بنانے کی بات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ 13 مئی کو میں نے فیصلہ کیا تھا کہ الیکشن بہادر آباد کو دیتا ہوں اور خود کارکن کی حیثیت سے کام کروں گا، مجھے افسوس ہوا کہ جب مہاجر کو لعنت دی گئی تو اس پر بہادر آباد نے وہ رد عمل نہیں دیا گیا جو دینا چاہیے تھا تاہم میں نے احتجاج کرکے ہزاروں لوگ جمع کیے۔