کوئٹہ : پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند نے گزشتہ روز صوبائی اسمبلی سے میر چاکر خان یونیورسٹی کا بل منظور ہونے پر صوبائی حکومت ، وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی ، سردار سرفراز ڈومکی، میر خالد لانگو، صوبائی وزیر تعلیم طاہر محمود ، انجینئیر زمرک خان اچکزئی ، بلوچستان عوامی پارٹی، جمعیت علما اسلام ، ق لیگ، اور دیگر جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ میر چاکر یونیورسٹی کے قیام سے بلوچستان اور بالخصوص سبی اور نصیر آباد ڈویژن کی نوجوان نسل تعلیم کے زیور سے فیض یاب ہوگی ۔
تعصب کی بنیاد پر ایک قوم پرست جماعت کا میر چاکر خان کے نام پر یونیورسٹی کو پانچ سال تک نہ بننے دینا انتہائی شرم ناک اور تعصب انگیز رویہ ہے ان کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی میں جس طرح ایک قوم پرست جماعت کے ممبران نے طوفان بدتمیزی برپا کیا اور ایک بار پھر الیکشن قریب آتے ہی برادر اقوام کو لڑانے اور دست و گریبان کرنے کی کوشش کی قابل مذمت ہے ۔
صوبے میں صدیوں سے آباد بلوچ، اور پشتون آپس میں بھائی ہیں کسی کی بھی صوبے میں برادر اقوام کو لڑانے کی سازش کامیاب نہیں ہوگی ساڑھے چار سال حکومت کی مزے لیتے وقت قوم پرست جماعت کے رہنماں کو پشتونوں کا خیال نہیں آیا وہ صرف لوٹ مار میں ملوث رہے ۔
اسی طرح بلوچ قوم پرست بھی الیکشن قریب آتے ہی برادار اقوام کو لڑانے اور نفرت کی سیاست کرنے کا موقع مل گیاہے پاکستان کے عظیم لیڈر عمران خان کی قیادت میں ہم بلوچستان میں کسی کو شر انگیزی پھیلانے کی اجازت نہیں دینگے نہ ہی قومیت کے نام پر نفرت کو پروان چڑھنے دیں گے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سبی کی عوام پر تعلیم دشمن پالیسی اور یونیورسٹی کے نام کو متنازعہ بناکر تعلیم کے دروازے بند کرنا سمجھ سے بالاتر ہے میر چاکر خان رند بلوچستان کے فرزند تھے بلوچستانی عوام کے ہیرو تھے ۔
ان کا کہنا تھا کہ آج جن کو سبی یونیورسٹی سے مسئلہ ہے وہ سبی میں اپنے وفاقی اتحادی نواز شریف سے میڈیکل کالج کی منظوری کروائیں اس کے لئے زمین میں دونگا آپ وہاں تعلیم کے لئیے کالج بنا اور اس کا نام عبدالصمد میڈیکل کالج رکھو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
چاکر خان یونیورسٹی کے قیام سے سبی و نصیر آباد ڈویژن کے نوجوان تعلیم سے فیض یاب ہونگے، سردار یار محمد رند
وقتِ اشاعت : June 1 – 2018