|

وقتِ اشاعت :   June 1 – 2018

کوئٹہ : احتساب عدالت کوئٹہ II کے جج جناب پذیراحمدبلوچ نے محکمہ بی اینڈآر میں 368ملازمین کی غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق دائر سپلیمنٹری ریفرنس کو پہلے سے دائر ریفرنس میں شامل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے اس میں نامزد 8ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کاحکم دیاہے بلکہ پہلے سے دائر ریفرنس میں نامزد 21ملزمان کو بھی نوٹسز جاری کرنے کے احکامات دے دئیے ہیں ۔

گزشتہ روز عدالت کے جج نے سپلیمنٹری ریفرنس کو محکمہ تعمیرات ومواصلات میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق دائر مکمل ریفرنس کے ساتھ شامل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سپلیمنٹری ریفرنس میں نامزد8ملزمان پسند خان ،نورالحق کاکڑ،نورزمان کاکڑ،برات علی ،جہانگیر ساتک زئی ،نعیم لہڑی ،عزیز اللہ مینگل اور شاہد احمد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے احکامات دئیے ہیں اور ہدایت کی ہے کہ ملزمان کے وارنٹ کی بذریعہ تفتیشی آفیسر تعمیل کی جائیں ۔

عدم تعمیل کی صورت میں تفتیشی آفیسر پیش ہوکر عدالت کو آگاہ کریں ،عدالت نے اس سے قبل دائر ریفرنس میں نامزد محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے سابق سیکشن آفیسر (جنرل) افتخار علی ،بی اینڈ آر سرکل کوئٹہ کے عبدالمنان خان ،ڈی ڈی او مینٹیننس تھری کوئٹہ میرمحی الدین ،محمد سعود بگٹی ،رشید احمد خواجہ خیل ،ڈی ڈی او زسبی زون بشیراحمد ،محمدرفیق خان ،ڈی ڈی او ڈیزائن سیل محمد اسلم ،ڈی ڈی او ز خضدار زون محمد جمیل احمد اورمحمدیونس ،ڈی ڈی او پروجیکٹ ون کوئٹہ فیض محسن ،ڈی ڈی او آر ایم یو سی اینڈ ڈبلیو کوئٹہ محمد ایوب ناصر ،ڈی ڈی او ای اینڈ ایم سرکل سی اینڈڈبلیو محمدفاروق مینگل ،ڈی ڈی او بی اینڈآرٹو خلیل الرحمن ،ڈی ڈی او ای اینڈ ایم ورکشاپ سی اینڈ ڈبلیو کوئٹہ نذیر احمد ،محمدعارف ،سینئر آڈیٹر اے جی آفس بلوچستان اعجاز احمد درانی ،اسسٹنٹ اکاؤنٹ آفیسرز اے جی آفس بلوچستان سکندر عالم ،عبدالرسول ،اکاؤنٹ آفیسر ز اے جی آفس محمد حسین اور عباس رضا کو بھی نوٹسز جاری کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

ریفرنس میں نامزد ملزمان پرمحکمہ تعمیرات ومواصلات میں غیر قانونی طورپر بھرتی کئے گئے368ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں قومی خزانے کو 28کروڑ 86لاکھ 18ہزار 344روپے نقصان پہنچانے کاالزام ہے ۔

اس سے قبل بھی سابق سیکشن آفیسر جنرل افتخار علی اور دیگر کے خلاف 6اپریل 2016ء کو 129افراد کو سی اینڈڈبلیو کے گیس اور مینٹیسنس ڈویژن میں تعینات کرنے کے الزام میں ریفرنس دائر کی گئی تھی اور انہیں غیر قانونی طور پر بھرتی کئے گئے ۔

ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں قومی خزانے کو ایک کروڑ24لاکھ 4ہزار 433روپے نقصان پہنچانے کاالزام عائد کیاگیاتھا اس کے بعد بھی بعض نا مزد ملزمان کیخلاف ایک اور سپلیمنٹری ریفرنس دائر کی گئی تھی جس میں ان پر 107افراد کوغیر قا نو نی طو ر پر گیس اور مینٹیننس ڈویژن میں بھرتی کرنے اور قومی خزانے کو 5کروڑ 8لاکھ 70740روپے نقصان پہنچانے کاالزام عائد کیاگیاتھا۔

بلکہ ایک اور سپلیمنٹری ریفرنس میں نامزد ملزمان پر282افراد کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرکے قومی خزانے کو ان کی تنخواہوں کی مد میں 21کروڑ 52لاکھ 61283روپے نقصان پہنچانے کاالزام کیاگیاتھا تاہم عدالت نے تمام غیر قانونی طور پر بھرتی ہونے والے 368ملازمین کی بھرتی میں ملوث ملزمان کے خلاف سپلیمنٹری ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کی تھی جسے گزشتہ روز دائر کیاگیاجس پرعدالت نے گزشتہ روز احکامات جاری کئے ۔