|

وقتِ اشاعت :   June 3 – 2018

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے صاف پانی کمپنی کرپشن اسکینڈل میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو طلب کرلیا۔

 نیب لاہور نے صاف پانی کمپنی کرپشن کیس میں سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کو کل طلب کرلیا۔ نیب نے ہدایت کی کہ شہباز شریف صاف پانی کمپنی کے تمام افسران کی تنخواہوں اور مراعات کا ریکارڈ لیکر پیش ہوں۔

صاف پانی کرپشن اسکینڈل میں اس سے قبل شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شہباز، داماد عمران علی یوسف، سابق وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا، سابق رکن اسمبلی اور ممبر بورڈ آف ڈائریکٹر وحید گل بھی پیش ہو چکے ہیں۔ شہباز شریف 11 فروری کو صاف پانی ازخود نوٹس کی سماعت میں سپریم کورٹ میں بھی پیش ہوچکے ہیں۔

نیب صاف پانی کمپنی میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کے الزام میں 4 اعلیٰ افسران ناصر قادر بھدل، ڈاکٹر ظہیر الدین، محمد سلیم اور محمد مسعود اختر کو بھی گرفتار کرچکا ہے۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے بہاولپور ریجن میں انتہائی مہنگے داموں 116واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کیے اور حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

عائشہ غوث پاشا پر الزام ہے کہ صاف پانی کمپنی کی چیئرپرسن ہونے کی حیثیت سے انھوں نے من پسند فلٹر پلانٹ لگانے والی کمپنیوں کو نوازا اور جن کمپنیوں کو ٹھیکے دیے گئے انہوں نے مارکیٹ ریٹ سے کئی گنا زیادہ ریٹ پر واٹر فلٹریشن پلانٹ لگانے کا ٹھیکہ دیا گیا۔