تربت : نیشنل پارٹی کو این اے 271 پر امیدوار کے چناؤ میں مشکلات کا سامنا، پی بی 47گوکدان، دشت، مند پر بھی ڈیڈ لاک برقرار۔ این اے 271 کیچ کی نشست پر جہاں باپ سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتیں اپنے امیدواروں کا نا صرف اعلان کرچکیں بلکہ ان کے نامزدگی کاغذات بھی جمع کردیے گئے ہیں لیکن نیشنل پارٹی میں اندرونی تضاد کے سبب اس نشست پر فیصلہ سازی میں مشکلات کا سامنا ہے ۔
تبہی پارٹی کی طرف سے اب تک ایک امیدوار پر اتفاق نہیں کیا جاسکا۔ این اے 271 کیچ کے لیے پارٹی کے مرکزی نائب صدر حمید انجنیر اور صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر واجہ ابوالحسن امیدوار ہیں جبکہ پارٹی کے مرکزی ترجمان جان محمد بلیدی بھی امیدواروں میں شامل تھے جنہیں سنیئر دوستوں نے دستبردار کرایا۔
حمید انجنیر اور واجہ ابول الحسن دونوں نے اس نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کیے ہیں اور دونوں اس پر امیدوار ہیں اس بارے میں پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی فیصلہ کرنے میں ناکام ہوئی تھی جس کے بعد فیصلہ سازی کا اختیار ضلعی شش رکنی کمیٹی کو تفویض کیا گیا تھامگر یہ کمیٹی بھی فائنل فیصلہ کرنے میں ناکام رہی۔
اطلاع کے مطابق ضلعی کمیٹی کے زیادہ تر اراکین نے واجہ ابول الحسن کے حق میں فیصلہ دیا تھا جنہیں حمید انجنیر اور اس کے ساتھیوں نے تسلیم نہیں کیا۔ حمید انجنیر کا اصرار ہے کہ اسے این اے 271، پی بی 45 یا پی بی 47میں سے کسی بھی نشست پر ایڈ جسٹ کیا جائے۔
پی بی 47 پر بھی ابھی تک امیدوار کے چناؤ پر اتفاق نظر نہیں آرہا۔ اس نشست پر پارٹی کی اکثریت ضلعی صدر محمد جان دشتی کو سپورٹ کررہی ہے لیکن کہدہ اکرم محمد جان دشتی کے بجائے اپنے کزن کہدہ عزیز کو امیدوار بنانے پر مصر ہیں۔
اس نشست پر پارٹی کی پارلیمانی بورڈ فیصلہ کرنے میں ناکام رہی تھی جس کا اختیار ضلعی کمیٹی کو دیا گیا تھا جہاں ذرائع کے مطابق چھ میں سے پانچ ارکان نے کہدہ عزیز کے بجائے محمد جان دشتی کو نامزد کیا لیکن کہدہ اکرم کے اعتراض کے سبب اس سیٹ پر بھی فیصلہ اٹکا ہوا ہے۔
تربت ، نیشنل پارٹی کو این اے 271پر امیدوار کی چناؤ میں مشکلات
وقتِ اشاعت : June 12 – 2018