اسلام آباد: پاکستان نے آزاد جموں و کشمیر عبوری آئینی (13ویں ترمیم)ایکٹ 2018 کے خلاف بھارتی احتجاج اور مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا ’’اٹوٹ انگ‘‘ قرار دینے سے متعلق ان کے بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی دعوے کو یکسر مسترد کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ پاکستان نے ردعمل میں کہا ہے کہ بھارتی دعوے کا کوئی قانونی جواز نہیں اورگزشتہ 7 دہائیوں سے زمینی حقائق کے متصادم اور منافی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کی تمام ریاست’’متنازع‘‘ علاقہ ہے، اس کی متنازع حیثیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں واضح ہے جو اس بات پر زور دیتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کاحل صرف استصواب رائے ہے۔ جموں و کشمیر کی حتمی حیثیت کا تعین کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اقوام متحدہ کے زیر نگرانی شفاف، آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے کیا جائے گا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پیلٹ گنز اور انسانی شیلڈ کے استعمال سمیت مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی مظالم افسوسناک ہیں اور بھارت کے تمام حربے ناکام ہو جائیں گے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے قراردادوں پر عملدرآمد میں بھارتی ہٹ دھرمی نے خطے میں امن و ترقی کو یرغمال کر رکھا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کو بلاجواز احتجاج اور غیر قانونی، ناقابل عمل اور بے بنیاد بیانات جاری کرنے کے بجائے غیر قانونی قبضہ ختم کرے۔