کراچی: سانحہ 12 مئی کی ازسرنو تحقیقات کیلئے سندھ ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ تشکیل دے دیا گیا۔
سپریم کورٹ کے حکم پر سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ نے 12 مئی کیس کی سماعت کے لئے جسٹس اقبال کلہوڑو اور جسٹس کے کے آغا پر مشتمل خصوصی دو رکنی بینچ تشکیل دے دیا۔ ہائیکورٹ میں سانحہ 12 مئی کیس کی سماعت ہوئی تو عدالتی معاونین کی عدم حاضری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
پولیس نے تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی کے مختلف تھانوں میں 12 مئی کیس کی 54 ایف آئی آر درج ہوئیں ۔ عدالت نے پولیس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے 22 جون کو سی سی پی او کراچی اور اے آئی جی لیگل سے تفصیلات طلب کر لیں۔ بینچ نے کہا کہ بتایا جائے کہ ٹرائل کورٹس میں 12 مئی کو مقدمات کی کیا پوزیشن ہے۔
سانحہ 12 مئی کے خلاف دائر درخواست میں سابق صدر پرویز مشرف ، بانی ایم کیو ایم، سابق مشیر داخلہ اور میئر کراچی وسیم اختر کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار اقبال کاظمی نے کہا کہ بارہ مئی 2007 کو پرویز مشرف کے حکم پر سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا راستہ روکنے کیلئے ایم کیو ایم نے کراچی میں قتل عام اور دہشت گردی کی جس میں 50 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے، سانحہ کی از سر نو تحقیقات کرائی جائے۔