ڈیرہ مراد جمالی : نصیرآباد کی صوبائی اسمبلی کی دونشتوں پر شدید گرمی میں انتخابی مہم عروج پر پہنچ گئی بڑے پیمانے پر امیدواروں کی جانب سے انتخابی مہم کیلئے کابلی گاڑیوں کی خریدنے کے بھاگ دوڑ شروع بلوچستان میں فروخت ہونے والی سرف کابلی ساڑھے چار لاکھ والی سرف گاڑی ساڑھے نولاکھ روپے بلند سطح پر پہنچ گئی انتخابی مہم کے دوران امیدواروں نے سن اسڑوک لگنے کے خوف سے ایرکنڈیشنرز کے استعمال کو ترک کردیا ۔
ناراض ورکروں سرداروں وڈیروں میروں کو منانے کیلئے پیروں کی مدد حاصل کرلی انتخابی دفتروں میں یخنی پلاؤ بکرے کے گوشت سے ووٹروں ورکروں کی آؤ بھگت تفصیلات کے مطابق نصیرآباد کی دو صوبائی اسمبلی کی نشتوں پر مسترد ہونے والی امیدواروں کے کاغذات بحال ہوتے ہی علاقے میں پہنچ گئے ہیں ۔
تحصیل تمبو اور ڈیرہ مراد جمالی میں امیدواروں نے انتخابی مہم شدید گرمی کے باوجود شروع کردی ہے کارنر میٹنگوں چھوٹے چھوٹے جلسے جلوس شروع کردیئے گئے ہیں ناراض ورکروں سرداروں وڈیروں میروں کو منانے کیلئے پیروں کی مدد حاصل کرکے بلوچی میڑھ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے ۔
ویران بنگلے آباد ہوگئے انتخابی دفتروں میں یخنی پلاؤ بکرے کے گوشت ٹھنڈے مشروبات سے ووٹروں ورکروں کی آؤ بھگت کی جارہی ہے دوسری جانب سے بلوچستان میں انتخابی عمل شروع ہوتے ہی نان رجسٹرڈ کابلی گاڑیوں کی قیمتیں بھی ایک دم آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں ۔
انتخابات کے اعلان سے قبل جو بلوچستان میں فروخت ہونے والی سرف کابلی گاڑی ساڑھے چار لاکھ میں اب اس کی قیمت ساڑھے نولاکھ روپے کی بلند سطح پر پہنچ گئی ہے کسٹم بلوچستان کے ناک کے نیچے سے کئی امیدوار نان رجسٹرڈ کابلی گاڑیاں خرید کرکے قومی شاہراہ سے اپنے حلقہ انتخاب میں لے جارہے ہیں محکمہ کسٹم کی خاموشی پرعوامی حلقے تعجب کااظہار کر رہے ہیں۔
بلوچستان، امیدواروں کا انتخابی مہم کیلئے بڑے پیمانے پر کابلی گاڑیوں کا استعمال، ووٹرز کیلئے دعوتیں سجی پارٹیاں
وقتِ اشاعت : June 23 – 2018