|

وقتِ اشاعت :   June 25 – 2018

 اسلام آباد: الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے الیکشن کمیشن کو شاہد خاقان عباسی، سردار مہتاب عباسی اور عائشہ گلالئی کی اپیلوں پر معاونت کا حکم دیا ہے۔

این اے 53 میں شاہد خاقان عباسی، سردار مہتاب عباسی اور عائشہ گلالئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اپیلٹ ٹربیونل کے روبرو تینوں سیاسی رہنما پیش ہوئے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے عائشہ گلالئی کے وکیل سے پوچھا کہ کس بنیاد پر ان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جس پر وکیل نے بتایا کہ حلف نامے کی شق این کی بنیاد پر کاغذات کو مسترد کیا گیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ بنک اکاؤنٹ اور کاغذات نامزدگی کی شق این پر بڑی تعداد میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے، کیا حلف نامہ اردو میں نہیں تھا۔ الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ حلف نامہ انگریزی میں تھا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ بہت سارے لوگوں کو کاغذات نامزدگی میں سوالات ہی سمجھ نہیں آئے، سوال یہ تھا کہ آپ نے اپنے حلقے میں کیا کام کئے، کسی امیدوار نے جواب لکھا اہم کردار ادا کیا، کسی نے لکھا دوسری شادی نہیں کی، سابق وزیراعظم نے تو یہ لکھ دیا ،میں ٹیکس دیتا ہوں ،میرا وقار برقرار رہا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے الیکشن کمیشن حکام سے استفسار کیا کہ کیا اتنی سی غلطی پر ان کو چانس دیا جا سکتا ہے؟۔ الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ ہاں موقع دیا بھی جا سکتا ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اس پر غور کرلیں اور کل تک عدالت کی معاونت کریں۔ شاہد خاقان عباسی اور سردار مہتاب کی درخواستوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53 سے ریٹرننگ افسر نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور پی ٹی آئی (گ) کی سربراہ عائشہ گلالئی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے تھے۔