|

وقتِ اشاعت :   June 28 – 2018

ورلڈ کپ 2018 میں جرمنی کی جنوبی کوریا کے ہاتھوں 2-0 سے شکست کے ساتھ ہی عالمی کپ میں لگاتارپہلے ہی راؤنڈ میں ہی باہر ہونے والی تیسری دفاعی چیمپیئن ٹیم بن گئی۔

دفاعی چیمپیئن اور ورلڈ کپ 2018 کے لیے فیورٹ ٹیموں میں سے ایک تصور کی جانے والی جرمنی کی ٹیم جنوبی کوریا کے ہاتھوں 2-0 کی اپ سیٹ شکست کے ساتھ ہی عالمی کپ کے پہلے ہی راؤنڈ میں باہر ہو گئی۔

جرمنی کو عالمی کپ میں کھیلے گئے اپنے پہلے میچ میں میکسکو کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم سوئیڈن کے خلاف ٹونی کروز کے آخری لمحات میں کیے گئے گول کی بدولت وہ عالمی کپ سے باہر ہونے سے بچ گئے تھے۔

تاہم آج جنوبی کوریا نے انھیں اپ سیٹ شکست دے کر عالمی کپ کے دفاع کا خواب چکنا چور کرتے ہوئے ایونٹ کی دوڑ سے باہر کردیا لیکن یہ پہلا موقع نہیں کہ ورلڈ کپ کی دفاعی چیمپیئن ٹیم پہلے راؤنڈ میں باہر ہوئی ہو بلکہ لگاتار تیسری مرتبہ عالمی کپ کی دفاعی چیمپیئن ٹیم کو پہلے ہی راؤنڈ سے ناکام لوٹنا پڑا۔

ورلڈ کپ میں سب سے پہلے ابتدائی راؤنڈ سے باہر ہونے والی دفاع چیمپیئن ٹیم اٹلی تھی جو 1950 کے عالمی کپ کے پہلے راؤنڈ سے آگے نہ جا سکی۔

1938 کے ورلڈ کپ میں اٹلی نے چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا کے بعد جنگ عظیم دوئم کی وجہ سے عالمی کپ منعقد نہ ہو سکا لیکن جب 12سال بعد ورلڈ کپ منعقد ہوا تو اٹلی کا سفر پہلے ہی راؤنڈ میں تمام ہو گیا۔

اس بدقسمتی کا اگلا شکار برازیل کی ٹیم ہوئی تھی جب 1958 اور 1962 میں لگاتار دو مرتبہ ورلڈ کپ جیتنے والی ورلڈ کپ کی تاریخ کی واحد ٹیم 1966 کے ایونٹ کے پہلے ہی راؤنڈ میں باہر ہو گئی تھی اور انگلینڈ نے چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

اس کے بعد 8 ورلڈ کپ کوئی بھی دفاعی چیمپیئن ٹیم عالمی کپ کے پہلے راؤنڈ میں باہر نہ ہوئی تاہم نئی صدی کے ساتھ ساتھ نئے ملینیئم کا آغاز عالمی چیمپیئن ٹیموں کے لیے اچھا ثابت نہ ہوا اور پانچ میں سے چار دفاعی چیمپیئن ٹیموں کا سفر پہلے ہی راؤنڈ میں تمام ہوا۔ڈنمارک کے خلاف 2-0 سے شکست کے ساتھ ہی فرانس کا 2002 ورلڈ کپ میں سفر ختم ہو گیا تھا— فوٹو: اے ایف پی

ڈنمارک کے خلاف 2-0 سے شکست کے ساتھ ہی فرانس کا 2002 ورلڈ کپ میں سفر ختم ہو گیا تھا— فوٹو: اے ایف پی

اس بدقسمتی کا پہلا شکار 1998 کا ورلڈ کپ جیتنے والی فرانس کی ٹیم تھی جو 2002 ورلڈ کپ میں سینیگال جیسی نووارد ٹیم کے خلاف شکست سے دوچار ہونے کے بعد سنبھل نہ سکی اور ایونٹ کے پہلے ہی راؤنڈ سے ناکام گھر لوٹی۔

2002 عالمی کپ کی چیمپیئن نے اگلے ایونٹ میں کامیابی کے ساتھ پہلے راؤنڈ کو پار کیا لیکن 2006 کی چیمپیئن اٹلی کی ٹیم 2010 میں بدترین ناکامی سے دوچار ہوئی۔

2010 کے ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے بعد اٹلی کے کپتان فابیو کیناوارو مایوس نظر آرہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

2010  ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے بعد اٹلی کے کپتان فابیو کیناوارو مایوس نظر آرہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

24جون 2010 کو جوہانسبرگ میں اٹلی اور سلواکیہ کے درمیان کھیلے گئے میچ میں دفاعی چیمپیئن ٹیم کو لازمی فتح درکار تھی لیکن سلواکیہ نے اپ سیٹ کرتے ہوئے 3-2 سے کامیابی حاصل کر کے اطالوی ٹیم کا سفر تمام کیا۔

2010 میں چیمپیئن بننے والی ٹیم اسپین کے لیے برازیلین سرزمین کا سفر کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہ تھا اور چلی نے 18جون کو مراکانہ اسٹیڈیم میں انہیں 2-0 سے مات دے کر پہلے ہی راؤنڈ میں عالمی کپ کی دوڑ سے باہر کردیا تھا۔

ورلڈ کپ 2014 کے پہلے ہی راؤنڈ سے اخراج کے بعد اسپین کے کوچ ویسنٹ ڈیل بوسکے کے چہرے پر مایوسی عیاں ہے— فوٹو: اے ایف پی

ورلڈ کپ 2014 کے پہلے ہی راؤنڈ سے اخراج کے بعد اسپین کے کوچ ویسنٹ ڈیل بوسکے کے چہرے پر مایوسی عیاں ہے— فوٹو: اے ایف پی

جب جرمنی کی ٹیم 2018 کا ورلڈ کپ کھیلنے روس پہنچی تو اسے ایونٹ کے فیورٹ قرار دی جانے والی ٹیموں میں سے ایک گنا جا رہا تھا لیکن میکسکو کے خلاف مایوس کن آغاز نے ان کی تیاریوں کی قلعی کھول دی۔عالمی کپ سے جرمنی کے اخراج کے بعد جرمنی میں سوگ کا سماں ہے— فوٹو: اے ایف پی

عالمی کپ سے جرمنی کے اخراج کے بعد جرمنی میں سوگ کا سماں ہے— فوٹو: اے ایف پی

سوئیڈن کے خلاف ٹیم خوش قسمتی سے فتح حاصل کرنے میں کامیاب رہی لیکن جنوبی کوریا کو کمزور سمجھنے کی غلطی جرمن ٹیم کو لے ڈوبی وہ 2-0 کی شکست کے ساتھ ہی عالمی کپ کے پہلے ہی راؤنڈ سے باہر ہونے والی لگاتار تیسری دفاعی چیمپیئن ٹیم بن گئی۔