کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء پرنس احمد علی بلوچ قومی اسمبلی کی نشست NA272 اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی بی50 سے پارٹی سربراہ جام کمال خان کے حق میں دستبراد اپنے کاغذات واپس لے لیے اس موقع پر بلدیہ ریسٹ ہاؤس حب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پرنس احمد علی بلوچ نے کہا کہ چند ایسے عناصر ہیں جنہوں نے وڈیرہ محمد حسن جاموٹ کو ہم سے دور کیا وڈیرہ حسن ہمارے بھائی ہیں ۔
اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ یہ جو دوریاں ہیں وہ ختم ہوجائیں کیونکہ سیاست میں کبھی دروازے بند نہیں ہوتے جام کمال خان ماشاء اللہ بڑے سوچ کے مالک ہیں اگر وڈیرہ حسن سمجھتے ہیں کہ وہ ہم سے دور ہوگئے ہیں تو ایسا نہیں ہے انشاء اللہ یہ ایک مثبت قدم ہوگا جب ہم اپنے سب ساتھیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آپ سب کے سامنے ہے سردار صالح بھوتانی صاحب اور ہمارے درمیان دوریاں پیدا ہوگئی تھیں اس لسبیلہ کو بہت نقصان ہوا میں خود اس بات کا گواہ ہوں جب 2013 میں میں منتخب ہوکر اسمبلی گیا تو وہاں میں بھی کام کا اگر بولتا تو کہتے تھے کہ جی بھوتانی صاحب نہیں مان رہا اور بھوتانی صاحب اگر بولتے تو کہتے تھے کہ جام صاحب اور پرنس علی صاحب نہیں مان رہے ۔
یہ انگریز کی پالیسی ہے لڑاؤ اور حکومت کرو ہم یہ نہیں چاہتے کہ ہم تقسیم ہوں الحمد اللہ جام صاحب اور بھوتانی ایک جگہ آکر ساتھ مل گئے ہیں اب ظاہر ہے ایسا تو ہوتا ہے کہ ایسی صورتحال میں کچھ ناراضگیان ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہNA272 کی نشست کیلے مشاورت کافی دنوں سے جاری تھی اگر دیکھا جائے تو میرے نانا جام غلام قادر اپنے دونوں سیٹوں پر کھڑے ہوتے پھر جام یوسف قومی اسمبلی کی نشست پر کھڑے ہوئے جب جونیجو کی حکومت تھے پاکستان کی سیاست میں مشاورت کے ساتھ یہ کبھی کبھی اچانک چیزیں ہوتی رہتی ہیں. انہوں نے کہا کہ کوئی طاغوتی قوت یا خلائی مخلوق نہیں ہے۔
پرنس احمد علی جام کمال کے حق میں دستبردار
وقتِ اشاعت : June 30 – 2018