|

وقتِ اشاعت :   July 2 – 2018

کوئٹہ : جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وصوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 32سے امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ہمیں 2013ء کا الیکشن نہیں چاہئے اگر خدانخواستہ 2013کے انتخابات کی طرح 2018ء کے انتخابات کا ڈھونگ رچاگیا تو سیاسی جماعتیں اسے تسلیم نہیں کریں گی ۔

آج پورے ملک کے حالات ہمارے سامنے ہیں متحدہ مجلس عمل قوم کے دلوں کی آواز بن چکی ہے اور قوم مروجہ سیاسی جماعتوں سے بے زار ہوچکی ہے جن جماعتوں نے ماضی میں ملک کو لوٹ کر کنگال کیا اور معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا قوم ایسی جماعتوں کو مسترد کریگی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کچلاک اور مشرقی بائی پاس پرمتحدہ مجلس عمل کے نامزدامیدواروں کے دفتر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے جنرل سیکرٹری ملک سکندرایڈووکیٹ،ضلعی امیر حافظ حمد اللہ ،مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد،پی بی 31کے امیدوار میر اسحاق ذاکر ،پی بی 24کچلاک کے امیدوار حاجی ساز الدین اور دیگر قائدین موجود تھے ۔

انہوں نے کہا کہ سیکولرقوتیں ملک کے اساسی تصور کو ختم کرنا چاہتی ہیں مدرپدر آزادمعاشرہ بنانے کیلئے پیسے بانٹ رہے ہیں یہودی اور مغربی لابی انکی پشت پر ہے لیکن ہم ان قوتوں کے عزائم کو خاک میں ملاکر دم لیں گے ملک معاشی طور پر بدحال ہے اس کی معیشت کو بہتر کرنا ہے بے روزگاری اور غربت کا خاتمہ ،تعلیم عام کرنا ،صحت کے مراکز قائم کرنا ہمارے منشور کا حصہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پرانے شکاری نئے جال کے ساتھ قوم کو سبز باغ دکھانے میں مصروف عمل ہیں لیکن قوم انکے بلند و بانگ دعووں اور دھوکے میں نہیں آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ 25جولائی کو ہونے والے انتخابات میں عوام متحدہ مجلس عمل اور جمعیت علماء اسلام کے امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب کرائیں گے۔

متحدہ مجلس عمل بلوچستان کے صدر و صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 3سے نامزد ا میدوارمولانا نوراللہ نے کہا ہے کہ سیکولر و لبرل لابی مملکت خدائیداد پاکستان کے اسلامی تشخص کو ختم کرنا چاہتی ہے تمام دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل نے نظام مصطفی کے نفاذ اور آئین پاکستان میں موجود اسلامی دفعات کا تحفظ اپنے منشور کی پہلی ترجیح قراردیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم باغ میں مختلف کارنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،مولانا نور اللہ نے کہا کہ بلوچستان میں حالات بتدیل ہورہے ہیں اور ایم ایم اے کی تشکیل کے بعد ہماری قوت میں مزیداضافہ ہوا ہے متحدہ مجلس عمل ایک بڑی قوت کے ساتھ پارلیمنٹ میں پہنچے گی اور اسلامی انقلاب و حقیقی تبدیلی صرف بلوچستان ہی نہیں پورے ملک میں آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام کواب مزید لسانی ، گروہی اور تعصبات کی بنیاد پر لڑاکر ووٹ حاصل کرنے کا وقت گزر گیا متحدہ مجلس عمل کا اتحاد اللہ تعالیٰ کا انعام ہے ۔

ایم ایم اے ملک میں نظام مصطفی کے قیام ،خواتین کے حقوق کے تحفظ ، کرپشن فری بلوچستان ،سودی نظام کے خاتمے ،اردو کو دفتری و تعلیمی و عدالتی زبان بنانے کو اپنے انقلابی منشور کا حصہ بنایا ہے اگرعوام نے متحدہ مجلس عمل پر اعتماد کیا تو بلوچستان کو تعلیم یافتہ اور خوشحال صوبہ بنانے کے ساتھ اپنے منشور پر عملدرآمد کرکے بے روزگاری کا خاتمہ کرینگے۔