|

وقتِ اشاعت :   July 6 – 2018

لوئردیر: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کے نظام میں صرف کمزور پکڑا جاتا تھا لیکن اس نظام نے پہلی بار کسی طاقتور کو سزا دی۔

سوات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان دو بھائیوں نے سیاست میں کرپشن شروع کی، لاہور میں لوگوں کو خریدا اور یہ سب ہمارے سامنے ہوا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے سیاست شروع کی تو پہلا شخص تھا جس نے کرپشن کی بات کی، 1998 میں ان کے محلات کے سامنے جاکر احتجاج کیا لیکن کوئی سننے والا نہیں تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھاکہ زرداری اور شریفوں نے کرپشن کرنے کے لیے ملک کے ادارے تباہ کیے، ادارے مضبوط ہوتے تو ان کو پکڑے جانا تھا، حکمران ادارے تباہ کرکے کرپشن کرتا ہے کیونکہ جب ادارے مفلوج ہوجائیں تو ملک تباہ ہوجاتا ہے۔

عمران خان نے کہاکہ پاکستان کے پاس وسائل ہیں لیکن کرپشن کی دیمک نے ملک کو کینسر کی طرح کھالیا، آج بچہ بچہ مقروض ہے، یہ چور عوام کا پیسہ چوری کرکے باہر لے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکرگزار ہوں 22 سال پہلے یہ جدوجہد شروع کی، پہلی مرتبہ ایک طاقتور کو ملک کے انصاف کےنظام نے سزا دی، پہلے صرف کمزور لوگ جیلوں میں جاتے تھے اور طاقتور لوگوں کو پاکستان کے ادارے نہیں پکڑ سکتے تھے، آج سارے پاکستانیوں کو شکر ادا کرنا چاہیے کیونکہ یہ نئے پاکستان کی شروعات ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اب سے بڑے بڑے ڈاکو اسمبلی میں نہیں جائیں گے اور وزیر نہیں بنیں گے، بڑے ڈاکو اب جیلوں میں جائیں گے، انہیں سزائیں ہوں گی، امید ہے 26 جولائی کو پاکستان میں نئے پاکستان کا سورج اگے گا۔

ان کا کہنا تھاکہ مجھے گندا کرنے کے لیے یہ لوگ بہت نیچے تک گئے اور ہماری خواتین کو بھی نہیں چھوڑا، یہ لوگ اتنے گرگئے کہ ایک خاتون سےگندی کتاب لکھوائی تاکہ مجھے گندا کرسکیں۔

عمران خان نے کہا کہ ان لوگوں نے اپنی چوری بچانے کے لیے وہ کام کیا جو دشمن بھی نہیں کرتا، انہوں ںے کہا کہ ممبئی حملے فوج نے کرائے، ساری دنیا میں اس سے فوج کی بے عزتی ہوئی، آج ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال دیا، انہوں نے اپنی چوری بچانے کےلیے ملک کا نقصان کرایا اور ہر سطح پر گئے، نوازشریف نے ثابت کیا کہ پیسہ بچانے کے لیے وہ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج جو فیصلہ ہوا اس پر خاص طور پر اللہ کا شکر ادا کروں گا، انسان صرف کوشش کرتا ہے، 22 سے کوشش کررہا تھا،کامیابی اللہ دیتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا ان لوگوں کو صرف یہ جواب دینا تھا کہ پیسہ کہاں سے آیا اور ملک سے باہر کیسے گیا، میں تو ایک کرکٹر تھا کوئی وزیر یا وزیراعظم نہں تھا، 34 سال پہلے فلیٹ لیا، اگر میں دستاویزات دے سکتا ہو تو ملک کا وزیراعظم نہیں بتاسکتا کہ اربوں کی جائیداد کیسے آئی اور کیسے باہر گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں یہ ہماری پہلی باری تھی جس سے بہت کچھ سیکھا، اب اللہ نے موقع دیا تو عوام سے وعدہ کرتا ہوں ہمیشہ سچ بولوں گا اور پروپیگنڈا نہیں کروں گا، جیسا مہاتیر محمد نے احتساب کیا ایسا احتساب کروں گا، سب الیکشن لرنے سے لڑیں گے۔

لوئر دیر میں خطاب 

اس سے قبل لوئر دیر تیمر گرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن تھا اور ہے، سارا پاکستان فیصلے کا انتظار کر رہا ہے، آج پاکستان کی تاریخ کے لیے فیصلہ کیوں ضروری ہے، کیونکہ اب تک طاقتور آتا تھا، پیسے لوٹتا تھا اور کوئی ادارہ کچھ نہیں کہتا تھا، نیب ایف آئی اے سمیت پولیس میں بھی چوروں کو پکڑنے کی جرات نہیں تھی۔

انہوں نے کہاکہ عوام کا پیسا چوری کرکے منی لانڈرنگ سےباہر بھیجا جاتا ہے، کرپشن کے مافیا کے خلاف 22 سال پہلے جنگ شروع کی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھاکہ چھ بار شریف خاندان نے پنجاب میں حکومت کی، قوم کا سب سے بڑا ڈرامے باز شہبازشریف ہے، اب وہ انسانوں پر سرمایہ کرنے کی باتیں کرتا ہے، شہباز شریف کوئی بات تو اپنی عقل سے کرو، جو میں بولتا ہوں، وہ شہبازشریف بولنا شروع ہوجاتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ جو بھی اقتدار میں آتا ہے فضل الرحمان مقناطیس کی طرح جڑ جاتے ہیں، یہ پہلی باری ہوگی اگر ہماری حکومت آئی تو یہ مقناطیس نہیں جڑے گا۔

انہوں نے اپنی سابق صوبائی حکومت کی اتحادی جماعت اسلامی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ آپ کو فضل الرحمان کے علاوہ اتحاد کرنے کے لیے کوئی نہیں ملا؟ جب آپ سے پوچھا جائے گا کہ بطور چیئرمین کشمیر کمیٹی فضل الرحمان نے کشمیریوں کے لیے کیا کیا؟ تو آپ کیا کہیں گے۔